اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں بھی ارشاد فرمایا ہے کہ “تمہارے جسموں میں بھی تمہارے لئے نشانیاں رکھی گئی ہیں۔”
اللہ کی عطاء کردہ نعمتوں میں ہمارے جسم میں سے بہنے والا پسینہ بھی ہے۔ اس کو قدرت کا ایک انمول تحفہ بھی کہا جا سکتا ہے۔
روایات میں آتا ہے کہ ایک دفعہ ایک شخص حضرت علی کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ یا علی مجھے اللہ نے ہر قسم کی نعمتوں سے نوازا ہے لیکن بیماریاں میری جان نہیں چھوڑتیں میں ہر وقت کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا رہتا ہوں۔ حضرت علی نے فرمایا تمہیں اللہ تعالیٰ نے انواع و اقسام کی نعمتوں سے نوازا ہے جس سے تم لطف اندوز تو ہوتے ہو لیکن مختلف اقسام کی غذائیں کھانے سے جو بیماریاں لاحق ہوتی ہیں ان کا خاتمہ پسینہ نکلنے کے ساتھ وابستہ ہے اور پسینہ اسی صورت بہتا ہے جب کوئی شخص محنت مزدوری کرے یا اپنے ہاتھوں سے کوئی کام کرے۔
جبکہ تمہیں دیکھ کر تو لگتا ہے کہ تم آرام طلب انسان ہو، تو لہٰذا تم سے پسینہ خارج نہیں ہوتا۔ پھر فرمایا کہ جاؤ اور جا کر محنت کرو اور اپنا پسینہ بہنے دو۔ بہت جلد اللہ نے چاہا تو تم تمام بیماریوں سے چھٹکارا حاصل کر لو گے۔