دنیا کے کسی بھی ملک میں ایمبولینس کسی راستے سے گزر رہی ہو تو اس کو سب سے پہلے راستہ دیا جاتا ہے۔ کئی ممالک میں تو یہ اصول بھی ہے کہ اگر ایمبولینس کے ڈرائیور کو راستہ نہ دیا جائے تو ایمبولینس کا ڈرائیور راستہ نہ دینے والے کو روند کر بھی گزر سکتا ہے۔ اور اس صور ت میں ڈرائیور پر کوئی بھی کیس نہیں کیا جاتا۔
دنیا کے مختلف ممالک میں ایمبولینس کو دیکھ کر مختلف طرح کے ردِ عمل کا اظہار کیا جاتا ہے۔
جاپان نے اپنا ایک اصول بنایا ہوا ہے کہ اگر ایمبولینس گزر رہی ہو تو چلتی ہوئی ٹریفک بھی سائڈ پر ہو کر اس ایمبولینس کو راستہ دے گی۔ وہ ایمبولینس 100 گاڑیوں کے پیچھے ہی کیوں نہ ہو تب تک ٹریفک رکی رہتی ہے جب تک وہ ایمبولینس آگے نہ نکل جائے۔
چائنہ میں اگر ٹریفک جام نہ ہو تو ایمبولینس کو سب سے پہلے راستہ دے کر اس ایمبولینس کو گزارا جاتا ہے۔
جرمنی: ہائی وے پر بھی تیزی سے جا رہی گاڑیاں اگر ایمبولینس کا سائرن سن لیں تو وہ فوراً ہائی وے کی سائڈ پر گاڑیاں لگا کر اس ایمبولینس کو گزرنے کی جگہ دیتی ہیں۔ اور اگر کوئی گاڑی ایمبولینس کے آگے رکتی بھی ہے تو اس کے لئے سخت جرمانہ ہوتا ہے۔
فرانس: یہاں پر ایمبولینس کے آگے اور پیچھے بائکس پر پولیس چلتی ہے اور راستہ صاف کروا کر اس ایمبولینس کو ہسپتال جلد از جلد پہنچاتی ہے۔
پاکستان اور انڈیا : پاکستان اور انڈیا میں اصول تو باقی ممالک جیسے ہی ہیں لیکن کافی لوگ اس پر عمل نہیں کرتے۔
کینیڈا: ہائی وے پر لوگ ایمبولینس کا سائرن سن کر وہاں موجود لوگ خود بہ خود ایمبولینس کے لئے راستے بناتے ہیں۔
یو ایس اے: یہاں ایمبولینس کو راستہ دینے کی کوئی خاص روایت نہیں ہے کئی دفعہ دیکھا گیا ہے کہ یہاں باقی گاڑیوں کی طرح ایمبولینس بھی ٹریفک میں کھڑی رہتی ہے اور کوئی بھی اس کو راستہ نہیں دے پاتا۔