ایبٹ آباد خوبصورت ترین سیاحاتی ضلع ہے۔ ایبٹ آباد کے دس خوبصورت ترین مقامات:
سجی کوٹ آبشار: یہ ایبٹ آباد ضلع تحصیل حویلیہ میں واقع سجی کوٹ گاؤں کی آبشار ہے۔اس کا شمار پاکستان کی خوبصورت ترین آبشاروں میں ہوتا ہے۔یہ اپنی خوبصورتی کی وجہ سے ہزاروں سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرتی ہے۔
لیڈی گارڈن پارک ایبٹ آباد: یہ ایبٹ آباد کے قدیم سیاحاتی مقامات میں سےا یک ہے۔ یہ ایک خوبصورت فیملی پارک ہے۔
جلال بابا آڈیٹوریم: یہ نمائشوں، کنسرٹ کے پرگراموں، عوامی جلسوں، کانفرنسوں، اور متعدد دیگر سرگرمیوں کے انعقاد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
شملہ پہاڑی: یہ ایبٹ آباد کے مغرب میں واقع ہے۔ یہاں سے خوب صورت شہر ایبٹ آباد کا ڈرامائی نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ شملہ پہاڑی باقائدہ ایک پکنک پوائنٹ ہے۔ یہاں گھڑ سواری اور جھولے بھی لطف کے لئے موجود ہیں۔
دریائے ہرنوئی: ہرنوئی ایک چھوٹا شہر ہے جو ایبٹ آباد سے تقریباً 11 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ایک بہت خوبصورت جگہ ہے جس کے چاروں طرف ہریالی ہے۔ یہ ایک مشہور سیاحاتی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔
ٹھنڈیانی: یہاں درجہ حرارت بہت کم رہتا ہے۔سطح سمندر سے 2700 میٹر کی بلندی پر واقع ٹھنڈیانی میں بادل انسانی جسم سے ٹکرا کر گزرتے ہیں۔یہ سردی، امن اور ہریالی کے لئے جانا جاتا ہے۔
مُشکپوری ٹاپ: یہ 9 ہزار 200 فٹ بلندی پر ڈونگا گلی کے بالکل اوپر واقع ہے۔یہ ایک 4 کلو میٹر مستحکم اور محفوظ چڑھائی ہے۔ لیکن برف گرتے ہوئے یہ سنگین ہو جاتا ہے۔ چوٹی تک پہنچنے میں تقریباً 3 گھنٹے لگتے ہیں۔سب سے اوپر پہنچنے کے بعد دیکھنے والا نظارہ جنت نظیر ہوتا ہے۔
میرانجانی ٹاپ: اس پر چڑھنے کے لئے لگ بھگ 3 سے 4 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ اس کا سرسبز پہاڑ اور اس کے اوپر کا نظارہ نہایت حسین و جمیل ہے۔
الیاسی مسجد: یہ ایبٹ آباد کی سب سے بڑی اور قدیم مسجد ہے، جو پانی کی ایک ندی کے اوپر بنی ہوئی ہے۔ اس کے سامنے ایک چھوٹا تالاب ہے۔ یہ مسجد اپنی خوبصورتی، فنِ تعمیر، مسلک ڈھانچے، امن اور سکون کا احساس اور خوبصورتی کے لئے مشہور ہے۔ ایک قدیم قدرتی چشمہ اس مسجد میں سے نکلتا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ شفاء بخش قوتوں کا مالک ہے۔اس مسجد کو پاکستان کی خوبصورت ترین مساجد میں شمار کیا جاتا ہے۔