ایسی انسانی غلطیاں جن سے بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان پیش آیا:
1958 میں چین کے حکمران ماؤزی ڈونگ نے یہ فیصلہ کیا کہ یہ چائنہ سے 4 چیزوں کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیں گےجن میں مچھر، مکھیاں، روڈیئنٹ،اور چڑیاں شامل تھیں۔ اس کا خیال تھا کہ چڑیاں پھل اور بیج وغیرہ کھا جاتی ہیں جس سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچتا ہے ۔ اس کے بعد اس احمکانہ مہم کا آغاز ہوا اس نے اعلان کر دیا کہ جس کو بھی یہ چار چیزیں نظر آئیں ان کو فوراً ماردیا جائے۔
چین کے لوگوں نے ان معصوم چڑیوں کو مارنا شروع کر دیا یہاں تک کہ یہ ان کے گھونسلوں اور انڈوں تک کو نہیں چھوڑتے تھے۔لیکن اللہ نے قرآنِ پاک میں ارشاد فرمایا ہے کہ “ہم نے کسی بھی چیز کو بے کار پیدا نہیں کیا۔”اس حکمران نے اس وقت یہ خیال نہیں کیا کہ یہ چڑیاں ان کیڑے مکوڑوں کو بھی کھاتی ہیں جو فصلوں کو خراب کرتے ہیں۔
ان لاکھوں چڑیوں کو مارنے کا نقصان یہ ہوا کہ ان کیڑے مکوڑوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا جنہیں یہ چڑیا کھا کر فصلوں کی حفاظت کرتی تھیں۔اور اس کے بعد چین میں بڑا قحط پڑ گیا، یہ قحط 1959 سے لے کر 1961 تک رہا۔
25 اکتوبر 2003 میں امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں آگ لگ گئی تھی۔ یہ کیلیفورنیا کی تاریخ میں لگنے والی سب سے بڑی اور بے قابو آگ تھی، جس کی وجہ سے امریکہ کو دیڑھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔اس کے ساتھ اس آگ نے کئی افراد کو اپنا شکار بنایا اور 2800 سے زائد گھروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ایک آدمی جس کا نام فزریگو مارڈنز تھا کیلیفورنیا کے جنگل میں اپنے دوست کے ساتھ کیمپنگ کر رہاتھا۔ اسی دوران یہ آدمی جنگل میں کہیں گم ہو گیا۔ رات بہت زیادہ ہوگئی اور خوف کے مارے اس کا برا حال تھا۔ اس نے لکڑیوں پر آگ لگا کر اوپر کی طرف پھینکنا شروع کر دیں کہ اس کی مدد کو کوئی آجائے پر اس کی اس غلطی نے پورے جنگل کو آگ لگا دی اور ریسکیو ٹیم کے پہنچنے سے پہلے یہ آگ بے قابو ہو چکی تھی اور سب سے بڑی آگ کا سبب بنی۔
بی ٹو سٹیلتھ بمبر نامی ایک جہاز امریکہ کی تاریخ کا سب سے مہنگا جنگی جہاز تھا۔ 2004 میں جب یہ جہاز رن وے سے اڑنے لگا تو اس کے تین چھوٹے سینسرز خراب ہوگئے جس کی وجہ سے اس جہاز نے پائلٹ کو غلط ڈاٹا دینا شروع کر دیا۔
اس کی اس خرابی کی وجہ سے یہ جہاز کچھ دیر بعد ہی نیچے گر پڑا لیکن اس میں بیٹھا پائلٹ اس کے غلط پیغاموں سے سمجھ گیا تھا کہ کچھ گڑبڑ ہے اس لئے وہ پہلے ہی اس میں لگے حفاظتی سسٹم کی وجہ سے باہر آگیا۔ لیکن امریکہ کی فوج کو اس چھوٹی سی غلطی کی کافی بڑی قیمت چکانا پڑی۔ جس میں ان کو 1 اشاریہ 4 ارب ڈالر کا بھاری برکم نقصان اٹھانا پڑا۔