مفتی طارق مسعود ایک قصہ بیان کرتے ہیں کہ ایک صحابی اکرم نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے میرے لئے ایک عورت کا رشتہ آیا ہے جس کی 4 خصوصیات ہیں۔ دولت بھی ہے، عہدہ بھی ہے، خاندان بھی اونچا اور خوبصورت بھی ہے۔ نبی ﷺ نے کہا کہ ہاں کر دو۔
مفتی طارق مسعود ایک قصہ بیان کرتے ہیں کہ ایک صحابی اکرم نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے میرے لئے ایک عورت کا رشتہ آیا ہے جس کی 4 خصوصیات ہیں۔ دولت بھی ہے، عہدہ بھی ہے، خاندان بھی اونچا اور خوبصورت بھی ہے۔ نبی ﷺ نے کہا کہ ہاں کر دو۔
مفتی صاحب کہتے ہیں کہ اگر یہ 4 چیزیں کسی عورت میں جمع ہو جائیں تو ایسی عورت کا رشتہ لازمی قبول کر لینا چاہئے کیونکہ اگر عورت کے گھر والے امیر ہوں تو جہیز نہ بھی لیا جائے اور کبھی حالات خراب بھی ہو جائیں تو سسرال میں سے کچھ حد تک مدد ہو ہی جاتی ہے اور مدد کرنی بھی چاہئے۔ خاندانوں کو آپس میں جوڑ کر رکھنا چاہئے۔
دوسری طرف اگر وہ لڑکی خاندانی ہے تو بھی بہت اچھا ہے کیونکہ خاندانی لڑکیاں ہی پہلے ہی دن سے شوہر کی عزت کرتی ہیں اور جو لڑکی خاندانی نہیں ہوتی وہ تو تڑاک کر کے ہی بات کرتی ہے اور اس کو اٹھنے بیٹھنے کی بھی تمیز ہوتی ہے اور ایسی لڑکی خاندان اور گھر والوں سے بھی تہذیب اور سلیقے سے ملتی ہیں۔ اس میں شوہر کی ہی عزت ہے۔
اور اگر لڑکی کے پاس کوئی عہدہ یعنی اس کاکوئی منصب بھی ہے تو بھی بہترین ہے۔
اور خوبصورتی بھی آجکل سب دیکھتے ہیں۔
مفتی صاحب کہتے ہیں کہ اگر کوئی ایسی لڑکی مل جائے تو فوراً نکاح کر لو۔