لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک) گورنر پنجاب چودھری سرور، جو کہ پی ٹی آئی حکومت کے بہت اہم رکن ہے، انہوں نے حکمتی پالیسیوں سمیت پارٹی کی انتظامہ پر سوالیہ نشان اُٹھایا ہے۔
لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک) گورنر پنجاب چودھری سرور، جو کہ پی ٹی آئی حکومت کے بہت اہم رکن ہے، انہوں نے حکمتی پالیسیوں سمیت پارٹی کی انتظامہ پر سوالیہ نشان اُٹھایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، گورنر پنجاب چودھری سرور نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 6 ارب ڈالر قرض دینا ہے اور سالانا 2 ارب ڈالر کے بدنلے ہمارا سب کچھ گروی لینا ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ وہ اپنے گورنر کے عہدے سے مطمئن نہیں ہے، انہیں گورنر کا عہدہ نہیں لینا چاہئے تھا لیکن یہ پارٹی کا فیصلہ تھا اس لئے انہوں نے اسے قبول کیا اور آئندہ بھی وہ قبول کریںگے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے دورے حکومت سے پہلے کسی بھی وائس چانسلر کو میرٹ پر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے آج تک ان کے کام میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی۔
چوہدری سرور کی پارٹی کے ساتھ ناراضگی کے سوال کے جواب میں، ان کے ساتھی انیل مسرت نے کہا کہ بہن بھائیوں میں بھی لڑائی ہو جاتی ہے۔ جبکہ ان کا دعویٰ ہے کہ سرور اگلے الیکشن میں بھی پی ٹی آئی کے اہم رکن ہونگے۔