آن لائن (اعتماد ٹی وی) بھارت یوں مسلمانوں کی راہ میں رُکاوٹ کھڑی کرتا رہتا ہے بھارتی عوام بھی اس عمل میں حکومت کا ساتھ دیتی ہے۔ حسن سلوک، صلہ رحمی اب کہیں بھی نظر نہیں آتی ۔
آن لائن (اعتماد ٹی وی) بھارت یوں مسلمانوں کی راہ میں رُکاوٹ کھڑی کرتا رہتا ہے بھارتی عوام بھی اس عمل میں حکومت کا ساتھ دیتی ہے۔ حسن سلوک، صلہ رحمی اب کہیں بھی نظر نہیں آتی ۔
حال ہی میں بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب تنازع شروع ہوا تو مودی سرکار نے حجاب کو غیر ضروری قرار دے دیا۔
اس سلسلے میں کئی احتجاج ہوئے جلوس نکالے گئے لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ اُلٹا مودی سرکار کے حمایتیوں نے کہا کہ سکول و کالج میں یورنیفارم کو پہنا لازم ہے ۔اگر نہیں پابندی کر سکتے تو چھوڑ دیں ۔ مذہب کو تعلیم کی راہ میں حائل نہ کریں۔
تاہم یہ معاملہ عدالت میں چل رہا تھا ۔ بھارتی عدالت نے اس سلسلے میں تمام تر حالات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ حجاب پر پابندی جاری رہے گی۔ سکول و کالج انتظامیہ کو حق ہے کہ وہ طلبہ و طالبات کو اپنے تعلمی ادارے کا لباس پہننے کا پابند کریں۔
اس حوالے سے تمام درخواستیں برخاست کر دی گئی جن میں خواتین نے حجا ب پہننے کی اجازت مانگی تھی۔ کرناٹک عدالت کے چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے کہا کہ چونکہ حجاب اسلامی لحاظ سے لازمی عمل نہیں ہے ۔ اس کو پہننے نہ پہننے سے مذہبی اقدار مجروح نہیں ہوتی اس لئے اس کو پہننا لازم نہیں ہے۔
طالبات کو تعلیم جاری رکھنےکے لئے سکول و کالج کے مقرر کردہ یورنیفارم ہی پہننے ہو نگے۔