اسلام آباد (اعتماد ٹی وی ) پاکستان کی فلم انڈسٹری نے فلم “خدا کے لئے ” سے ترقی کی جانب سفر شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اُردو فلموں کے اچھے مواد کو ناظرین نے پسند یدگی کی نگاہ سے دیکھا۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی ) پاکستان کی فلم انڈسٹری نے فلم “خدا کے لئے ” سے ترقی کی جانب سفر شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اُردو فلموں کے اچھے مواد کو ناظرین نے پسند یدگی کی نگاہ سے دیکھا۔
ایسے میں ریما خان نے کوئی تجھ سا کہاں رومانوی فلم بنائی جس کو بھرپور پذیرائی ملی اور پھر فلم انڈسٹری میں اُردو فلموں کا رجحان بڑھتا گیا۔
بہت سے اداکار ڈرامہ انڈسٹری سے بڑے پردے کی طرف چل پڑے اور دنیا کی نظر میں پاکستانی فلموں کا معیا ر بھی بلند کیا۔ سجل علی، ثناء جاوید، فیروز خان، بلال، ہمایوں سعید، نیلم منیر اور دانش تیمور کے علاو ہ بھی دیگر اداکاروں نے فلموں کی پروڈکشن پر پیسہ لگانا شروع کیا۔
پاکستانی ڈرامہ “دھواں سے شہرت پانے والے پاکستانی نژاد کینیڈین اداکار عاشر عظیم نے 2016 میں فلم “مالک ” بنا کر فلم انڈسٹری میں تہلکہ مچا دیا لیکن بدقسمتی سے اس فلم کو نمائش کی اجازت نہیں دی گئی۔
ایسے ہی اب قوی خان کی ڈائریکشن میں ایک فلم فلمائی گئی جس کا نام” آئی وِل میٹ یو دئیر” رکھا گیا پاکستان سینٹرل بورڈ آف فلم سنسرز نے فلم کو نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا ۔
فلم سنسر بورڈ کے مطابق ، فلم پاکستان کی ثقافت کا غلط رخ دکھاتی ہے اس کا اثر عوام پر اچھا ثابت نہیں ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم کو بناتے وقت پاکستان کے ثقافتی و سماجی اقدار کا خیال رکھنا چاہیے کسی بھی فرقے کی دل آزاری نہ ہو۔
اس فلم میں پاکستانی نژاد برطانوی اداکار فرحان طاہر کے ساتھ ساتھ نیکتا تیوانی، شاؤن پرسنز، نیتن مدن، سمرت چکر وتی، شیتل شیٹھ، مائکل پیمبرٹن ، رچت تریہن اور اینڈریا سیری کے علاوہ قوی خان نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔