حکومت مخا لف جماعتوں کا وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے ہی سابق وزیرا علیٰ عثمان بزدار نے استعفی ٰ دے دیا۔
حکومت مخا لف جماعتوں کا وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے ہی سابق وزیرا علیٰ عثمان بزدار نے استعفی ٰ دے دیا۔
جس پر حکومت کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کو نامزد کیا گیا ۔ اب ایک تہلکہ انگیز خبر سامنے آئی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جاتے جاتے ایک آپریشن کیا ۔
اس آپریشن کو آدھی رات میں سر انجام دیا گیا اور اس آپریشن میں سیکریٹریز کے کمپیوٹرز میں موجود تمام تر ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا گیا ۔ اس ڈیٹا میں چیف منسٹر صوابدیدی فنڈنز کا تما م تر ریکارڈ موجود تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی تمام تر فہرست بھی شامل تھی۔
ذرائع کے مطابق اس مڈ نائٹ آپریشن میں سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے ساتھ ان کے پرسنل سیکرٹری بھی شامل تھے۔ عثمان بزدار سنئیر افسران کے تبادلے کے لحاظ سے مشہور ہیں
ان کے پرسنل سیکرٹری کے طور پر گزشتہ تین سالوں میں پانچ لوگ کام کر چکے ہیں جن میں ڈاکٹر راحیل صدیقی ، شعیب اکبر، افتخار ساہواور طاہر خورشید شامل ہیں استعفیٰ سے قبل ان کے پرسنل سیکرٹری کے فرائض عامر جان نبھا رہے تھے ۔جو کہ پرسنل سیکرٹری ہونے کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل چیف سیکریٹری انرجی اور سیکرٹری انرجی کے لئے اپنی فائلز خود ہی جمع کروائیں۔
اور ان پر وزیرا علیٰ کے احکامات کے حصول کے لئے دستخط بھی خود ہی کئے۔اس وقت عامر جان 8 سے زائد کمپنیوں کے بورڈآف ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ کی طرف سے اس خبر کی تردید کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ناراض کارکن علیم خان کے مطابق عثما ن بزدار بے ایمان لیڈر ہیں۔