آن لائن ( اعتماد ٹی وی ) بھارتی یوگا گرو سوا می شیوا نندکو چند روز قبل بھارت کے سب سے معزز بڑے پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
آن لائن ( اعتماد ٹی وی ) بھارتی یوگا گرو سوا می شیوا نندکو چند روز قبل بھارت کے سب سے معزز بڑے پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا ۔
یہ اعزاز ان کی یوگا کی خدمات دیکھتے ہوئے دیا گیا ۔ ایوارڈ کی تقریب میں جیسے ہی ان کا نام پکارا گیا سوامی شیوانند اپنی نشست سے اُٹھے اور ان کا رُخ اسٹیج کی طرف نہیں تھا ۔ بلکہ وہ اسٹیج کے ایک طرف مہمان نشستوں پر براجمان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف بڑھے ۔
بھارتی وزیرا عظم کے سامنے جاتے ہی وہ پہلے گھٹنو ں کے بل جھکے اور پھر سجدے میں چلے گئے ۔ ان کا یہ عقیدت مندانہ انداز دیکھتے ہوئے بھارتی وزیراعظم بھی اپنی جگہ کھڑے ہو کر رکوع کی طرح احتراما ً جھکے ۔ اور انکو زمین سے اُٹھایا ۔
وزیراعظم سے ہاتھ ملانے کے بعد سوامی شیوانند نے ایسا ہی بھارتی صدر رامناتھ کووند کے سامنے بھی کیا ۔ بھارتی صدر نے سوامی کو زمین سے اُٹھایا اور ان کو ان کا انعام دیا ۔
سوامی شیوا نند کی پیدائش میڈیا ذرائع کے مطابق 3 اگست 1896 بتائی جاتی ہے ۔ سوامی شیوا نند کا تعلق غریب گھرانے سے تھا ان کے والد ان کی کفالت نہیں کر سکتے تھے اس لئے انھوں نے سوامی شیوا نند کو چار برس کی عمر میں ہی ایک آشرم کے بابا اومکارا نند گوسوامی کو سونپ دیا ۔
سوامی شیوا نند کا تعلق کاشی سے ہے اور اب یہ کاشی کے دُرگا کنڈ میں ایک آشرم چلاتے ہیں جس کا نام انھوں نے اپنے نام پر شیوانند آشرم رکھا ہے ۔
سوامی شیوا نند شروع سے ہی مذہب کے ساتھ ساتھ یوگا میں بھر پور دلچسپی رکھتے تھے ۔ ان کا یہ نظریہ ہے کہ ایک عام انسان یوگا کے طریقوں کو اپنا کر ایک صحت مندانہ لمبی زندگی باآسانی گزار سکتا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے کھانا ہمیشہ ابلا ہوا کھایا ۔
مرچ مصالحوں سے پرہیز کیا ۔ علاوہ ازیں پھل اور دودھ بھی استعمال نہیں کرتے تھے بس ابلے ہوئے کھانوں میں نمک استعمال کرتے تھے جو کہ سیندھا نمک کے نام سے ملتا ہے ۔
شیوا نند آشرم میں انھوں نے بہت سے شاگردوں کو یوگا کی تربیت دی اور اب ان کے شاگردوں کی بدولت یہ 50 ممالک سے زائد کا دورہ کر چکے ہیں ۔
ا ن کا کہنا ہے کہ میں نے یوگا اور کھانے پینے میں احتیاط کے ذریعے اتنی لمبی اور صحت مند زندگی پائی ہے باقی لوگ بھی کر سکتے ہیں ۔
تام یہ بات قابل غور ہے کہ انسان کی زنگی میں مختلف ادوار آتے ہیں جس میں وہ اپنی صحت کو مناسب غذا کے ساتھ تندرست رکھ سکتا ہے ۔
لیکن ہماری نوجوان نسل میں بدپرہیزی ان کا بہترین مشغلہ ہے جس کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
دوسری طرف کھانوں کا غیر معیاری اور غیر مفید ہونا بھی آج کے دور کا سب سے بڑا المیہ ہے ۔ عوام کو خالص اور معیاری کھانے میسر نہیں جس کی وجہ سے وہ متعدد بیماریوں کا شکار ہو کر اپنی صحت خراب کر بیٹھتے ہیں ۔