خط بھیجنے سے قبل ایک ٹیلی فون بھی کیا گیا تھا۔شاہ محمو د قریشی۔
خط بھیجنے سے قبل ایک ٹیلی فون بھی کیا گیا تھا۔شاہ محمو د قریشی۔
اسلام اباد (اعتماد ٹی وی) تحریک عدم اعتماد کا معاملہ اتنا سیدھا نہیں ہے جتنا متحدہ اپوزیشن اس کا بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ وزیراعظم عمران کی حکومت کئی ملکوں کو کھٹک رہی تھی۔
اس حوالے سے سابق وزیرداخلہ شاہ محمو د قریشی نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شرکت کی اور کئی باتوں سے پردہ اُٹھایا ۔
شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ روس کو وجہ بنا کر یہ سب کھیل کھیلا گیا ہے ۔ ورنہ دورہ روس سے قبل ایسا کچھ نہیں تھا۔ ہمیں خط بھیجنے سے قبل ایک ملک کی جانب سے انتباہ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ روس ملتوی کیا جائے یا منسوخ کیا جائے جب ہم نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تو پھر ہمیں خط بھیجا گیا۔
شاہ محمو د قریشی نے بتایا کہ امریکی مشیر قومی سلامتی نے اپنے ہم منصب کو بذریعہ فون کال سمجھایا تھا کہ عمران خان کے دورہ روس کا کسی بھی طرح کا تعلق یوکرین سے نہیں ہے ۔
عمران خان نے یہ دورہ تن تنہا نہیں کیا بلکہ ملک کی عسکری قیادت کی مشاورت سے کیا ۔ مزید کہا کہ عمران خان دورہ روس کے لئے گئے تو یہاں ملکی معاملات میں مداخلت شروع ہو گئی۔
تحریک عدم اعتماد کا ابھی دور دور تک کوئی بھی ارادہ نہیں تھا لیکن خط میں آئندہ تعلقات کا دارومدار آئندہ حکومت پر منحصر بتایا گیا۔ اگر متحدہ اپوزیشن سچی ہے تو بتائیں خط میں تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کا زور کیوں دیا گیا ناکامی کی صورت میں نتائج بھی بتائے گئے کہ پاکستان کن حالات سے دو چار ہو گا ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا اپوزیشن غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اور یہ بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں کہ سفیر کو تبدیل کیا یا سفیر کو برسلز بھجوانا اس سارے معاملے کا حصہ ہے یہ قطعی درست بات نہیں ہے ۔