موٹاپے کا نیا علاج دریافت ! اب لیزر شعاعوں سے علاج کیا جائے گا ۔
موٹاپے کا نیا علاج دریافت ! اب لیزر شعاعوں سے علاج کیا جائے گا ۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) موٹاپا ایک بیماری ہے اور یہ جتنی جلدی انسانی جسم میں پھیلتا ہے اس سے تین گنا زیادہ ٹائم یہ انسانی جسم سے نکلنے میں لیتا ہے ۔
موٹاپے کی وجہ سے کئی بیماریاں انسانی جسم کو لاحق ہو جاتی ہیں ۔ موٹاپے کو کم کرنے کے بہت سے ڈائیٹ پلان بنائے جاتے ہیں۔ مختلف ورزشوں کے ذریعے بھی موٹاپے کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ڈاکٹروں کی رہنمائی میں ایسی ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے موٹاپے سے نجات حاصل کی جائے اس کے علاوہ ماہرین طبعیات کوئی نہ کوئی آسان ذریعے تلاش کرتے رہتے ہیں موٹاپے سے نجات کا۔
اس طرح کا ایک طریقہ کوریا کی کیتھولک یونیورسٹی کے سائندانوں نے دریافت کیا ہے ۔ موٹاپے کی وجہ گلیرین نامی ایک ہارمون ہے جو کہ معدے کے شروع میں زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے ۔
اس ہارمون کی وجہ سے انسان کو زیادہ بھوک لگتی ہے اور وہ زیادہ خوراک استعمال کرتا ہے سائنسدانوں نے ایک آلہ بنایا ہے جس کے ذریعے خلیات سے گریلن کی پیداوار کو روکا جا سکتا ہے اس آلے کا نام “انٹراگیسٹرک سیٹیٹی انڈیوسنگ ڈیوائس” ہے اس کو بغیر کسی سرجری کے ایک اسٹینٹ کے ذریعے معدے میں داخل کیا جاتا ہے اور معدے کے اوپری حصے ایسوفیگس تک لے جا یا جاتا ہے۔
اسٹینٹ کو فائبر آپٹک لیزر کے ذریعے پیٹ میں ڈالا جاتا ہے اس اسٹینٹ کے اوپر ایف ڈی اے سے منظور شدہ ایک دو ا، متھائلن بلو لگا ئی جاتی ہے۔ جیسے ہی لیزر کی روشنی میتھائلن پر پڑتی ہے تو آکسیجن کی ایک خاص قسم ‘ سنگلٹ آکسیجن’ پیدا ہو تی ہے۔
یہ آکسیجن معدے کے اوپری حصے میں موجود خلیات کو تباہ کرتی ہے جو کہ گریلن بناتے ہیں۔ اس عمل کے مکمل ہونے کے بعد تار معہ اسٹینٹ کو واپس کھینچ لیا جاتا ہے۔
تاحال اس کا تجربہ خنزیروں پر کیا گیا ہے۔ اور ایک ہفتے میں ہی ان خنزیروں میں گریلن کی سطح نا صرف کم ہو گئی بلکہ وزن بھی کم ہونا شروع ہو گیا۔ جن پر یہ عمل نہیں کیا گیا تھا ان میں کوئی فرق نظر نہیں آیا۔
ایک مرتبہ کی لیزر تھراپی کا اثر کئی ہفتوں تک رہتا ہے۔ اس طریقے کو ابھی تک انسانوں پر کرنے کی اجازت نہیں ملی۔ لیکن اس کے ابتدائی تجربات کافی حوصلہ افزاء ہیں۔