ووڈ ڈائریکٹر نے گانا تو چوری کیا ہی تھا اب تو فلم ہی چوری کی نکل آئی ۔
آن لائن (اعتماد ٹی وی ) گزشتہ کئ سالوں سے بالی ووڈ میں نئی کہانیاں نظر نہیں آ رہی بلکہ وہ تامل ناڈو انڈسٹری کی فلموں کا ری میک کرتے نظر آ رہے ہیں اسی طرح گانے بھی نئے نہیں لکھے جا رہے بلکہ پرانے گانوں کو ری میک کیا جا رہا ہے۔ لگتا ہے بالی ووڈ انڈسٹری کا ٹیلنٹ ختم ہو کر رہ گیا ہے۔
مشور بالی ووڈ ڈائریکٹر کرن جوہر پر ابرارالحق کا گانا چوری کرنے کا الزام تھا جس کے بعد یہ منظر عام پر آیا کہ فلم کی کہانی بھی چوری کی گئی ہے۔ کرن جوہر نے ابرارالحق کے ٹوئٹ پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔ لیکن مووی باکس نے گانے پر اپنے مالکانہ حقوق ضرور جتلائے ہیں۔جس پر ابرارالحق نے مووی باکس کو چیلنج کیا کہ اگر گانا کے رائٹس ان کے پاس ہیں تو لائسنس دکھائیں۔ جس پر مووی باکس کی جانب سے تا حال جواب نہیں آیا۔
گانے کی چوری کا معاملہ سنبھلا نہیں تھا کہ ویشال اے سنگھ نامی مصنف نے دعویٰ کر دیا کہ یہ کہانی میری ہے جس کو چوری کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتا یا کہ یہ کہانی انھوں نے بنو رانی کے نام سے لکھی تھی۔ اور 2020 میں دھرما پروڈکشن کو بھیجی تھی اس کے بعد ان کو جواب بھی موصول ہوا تھا کہ اس کو جگ جگ جیو کے اسکرپٹ کی شکل میں ڈھال دیا گیا ہے۔
ویشال اے سنگھ نے یہ کہانی بنی رانی کے نام سے رجسٹر کروائی تھی۔ جس کے بعد ان کی کہانی بغیر علم میں لائے چرا لی گئی۔ اس طرح کے کام کرکے ڈائریکٹر نے اپنے پیشے سے بے ایمانی کی ہے اور وہ اس کے خلاف آواز بلند کریں گے۔