تاریخ میں ایک ایسا دور گزرا ہے جہاں مرغیوں روحوں کو اگلے جہاں لے جانے کے لئے کو متبرک سمجھا جاتا تھا۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) انسانی تاریخ ایسے ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے کہ آج کے انسان کی عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔ ہرمذہب کے ماننے والے الگ الگ رسمیں رکھتے ہیں۔
جیسے مصر میں بلیوں ، سانپ کو مقدم جاننا اور بادشاہوں کے تابوت کے ساتھ ایک پرندے کا مجسمہ رکھا جاتا جس سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ بادشاہ کی روح اس پرندے کے مجسمے میں قید ہے ۔
اسی طرح تاریخ میں ایک ایسی قوم گزری ہے جس کے عقیدے میں مرغیوں کو متبرک خیال کیا جاتا تھا۔ اس کو صرف بطور خوراک ہی استعمال نہیں کیا جاتا تھا بلکہ اس کو مردوں کے ساتھ دفنایا جاتا تھا ۔ کیونکہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ روحوں کو اگلے جہاں لے جاتی ہیں۔
کائنات میں کئی محققین موجود ہیں جنہوں نے اس موضوع پر تحقیق کی ہے جیسے کہ ایکسیٹر کارڈف، آکسفورڈ، بورن ماؤتھ، ٹولوزاور میونخ وغیرہ انھوں نے اپنی تحقیقات کے ذریعے اس راز سے پردہ اُٹھایا کہ اس وقت دنیا میں ایسے 89 کے قریب ملک موجود ہیں جن میں 600 سے زائد جگہوں پر مرغیوں کے بقایا جات ملے ہیں۔