کلونجی میں ہر درد کی شفا ء ہے۔
حدیث کے مطابق” کلونجی میں موت کے علاوہ ہر مرض کے لئے شفاء ہے”۔
کلونجی میں ہر درد کی شفا ء ہے۔
حدیث کے مطابق” کلونجی میں موت کے علاوہ ہر مرض کے لئے شفاء ہے”۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) کلونجی قوت معدافت کو کیسے بہتر کرتی ہے؟ اس میں ایسی کونسی خصوصیات اوراجزاء شامل ہیں؟ جو قوت معدافت کو مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔اس کو کیسے ، کس طرح اور کتنی مقدارمیں استعمال کیا جاسکتا ہے؟
صدیوں پہلے ابنِ سینا نے اپنی کتاب میں لکھا کہ کلونجی کو انہوں نے بیماروں کو صحت یاب کرنے کے لئے استعمال کیا۔انھوں نے یہ بھی لکھا کہ یہ انسان کے اندر طاقت کو بڑھاتی ہے۔
کلونجی میں100 سے زائد ایسےمختلف اجزاء شامل ہیں جو انسان کی صحت کے لئے ضروری ہیں۔ کلونجی امراض کلب، کینسر تمام افراد کے لئے قابل استعمال ہے۔
کلونجی میں تین ایسے اجزاء موجود ہیں جو کہ بالخصوص قوت معدافت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جیسے کہanti-inflammatory سے مراد جسمانی سوزش: کلونجی کے استعمال سے جسم کی سوزش کم کر سکتے ہیں۔
antioxidant سے مراد اگر جسم کے اندر کوئی زہریلا مواد (جو کہ کسی بھی بیماری حتیٰ کہ کینسر کا باعث ہو) موجود ہے تو یہ اسکو اپنے ساتھ بائنڈ کر کے جسم سے نکال دیتی ہے۔ antibacterial جیسے کہ جسم کے اندر کوئی بیکٹریا موجود ہو تو یہ اس سے لڑنے میں مددگار ثابت ہو گی۔
ایک ریسرچ کے مطابق کلونجی کھانسی اور دمہ کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ہے۔کرونا وائرس ایک وائرس ہے کلونجی اس کے خلاف لڑنے میں مدد گار ثابت نہیں ہو سکتی۔ البتہ اس کے خلاف جسم کی قوت معدافت کو بڑھا سکتی ہے۔اسکے علاوہ کلونجی ہاضمے کے عمل کو تیز کرتی ہے۔جن کو گیس یا قبض کا مسئلہ ہوان کے لئے کلونجی کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو گا ۔