تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں کشمیر میں ہونے والے معاملات پر آواز بلند کی گئی ہے۔
برطانیہ نے ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں تمام پابندیاں ختم کرے اور ایک ٹیم کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مقبوضہ علاقے کا دورہ کرنے کی اجازت دے۔ یہ مطالبہ برطانیہ کے سکریٹری برائے مملکت برائے انصاف رابرٹ بکلینڈ نے بدھ کے روز ویسٹ منسٹر ہال میں “کشمیر کی سیاسی صورتحال” پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کیا ہے۔
اس مباحثے کے جواب میں ، برطانیہ کے وزیر خارجہ اور ترقیاتی دفتر کے وزیر نائجل ایڈمس نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے لئے کشمیر کی صورتحال اب بھی ایک مسئلہ بنی ہوئی ہے اور اسے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔
برطانوی ممبر پارلیمنٹ (ایم پی) سارہ اوون نے کہا مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن عوام کے تحفظ کے لئے نہیں بلکہ زبردستی لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 لاکھ سے زائد ہندوستانی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اسیر کر رکھا ہے۔ کشمیری مسلمانوں کو اسپتالوں میں جانے سے بھی روکا جارہا ہے