لاہور (ویب ڈیسک) گورنر ہاوس لاہور میں خاتون کیساتھ زیادتی کا کیس، ذرائع کے مطابق خاتون کا میڈیکل رپورٹ کر وانے سے انکار، پنجاب بھر کے تھانوں میں متعدد لوگوں کے خلاف زیادتی کے مقدمات درج کروا چکی، بعض مقدمات عدالت سے جھوٹے ہونے کی بنیاد پر ڈسچارج ہو چکے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کے ساتھ ملحقہ آبادی میں خاتون کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے کے معاملے کے حوالے سے درخواست گزار کی درخواست کے مطابق زیادتی کی کوشش کا معاملہ سکوائش کلب کے قریب پیش آیا۔ سول لائنز پولیس نے متاثرہ خاتون عظمی شہزادی کی درخواست پر نامزد ملزم کیخلاف زیادتی کی کوشش کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ خاتون عظمی شہزادی نے میڈیکل رپورٹ کروانے سے بھی انکار کر دیا۔ عظمی شہزادی نے پنجاب بھر کے تھانوں میں متعدد لوگوں کے خلاف زیادتی کے مقدمات درج کروا چکی ہے۔ خاتون مختلف لوگوں کے خلاف زیادتی کے مقدمات درج کروا کے پیسے کے عوض صلح کر چکی ہے۔ بعض مقدمات عدالت سے جھوٹے ہونے کی بنیاد پر ڈسچارج ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب گورنر پنجاب چوہدری سرور نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ترجمان گورنر ہاؤس کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی روشنی میں قانون کے مطابق کاروائی کریں گے۔گورنر پنجاب نے سی سی پی او کو 24 گھنٹے میں واقعے کی مکمل رپورٹ پیش کر نے کا حکم دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ درج مقدمے میں خاتون کا کہنا ہے کہ سات آٹھ ماہ کی حاملہ ہوں،ڈاکٹر مشرف کو دو تین ماہ سے جانتی ہوں۔ متاثرہ عورت کا مزید کہنا تھا کہ شریف عورت ہوں۔میڈیکل نہیں کروانا چاہتی۔ ذرائع کے مطابق خاتون نے 15 پر کال کر کے بتایا کہ وہ گورنر ہاؤس میں واقع ڈسپنسری میں اپنے چیک اپ کے لئے آئی جہاں موجود سرکاری ڈاکٹر نے اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔جب ڈی ایس پی نوید اکمل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش کر رہے ہیں۔کچھ بیانات سے معاملہ مشکوک ہوتا دکھائی دیتا ہے۔واقعے کی تفتیش کے لیے گورنر ہاؤس لاہور میں لگے کمروں کی بھی مدد لی جائے گی جب کہ دیگر لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
Reference: Hassan nisar