اللہ پاک نے انسان کو بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے۔ یہ تمام نعمتیں جیسےکہ ؛پھل، سبزیاں، جڑی بوٹیاں اور مختلف تیل کی صورت میں دستیاب ہیں۔ قدرت کی یہ نعمتیں جہاں صحت مند اور لمبی زندگی کی ضمانت دیتی ہے وہیں یہ مختلف بیماریوں سے نجات کا ذریعہ بھی ثابت ہوئی ہیں۔ آج کے مضمون میں ہم سرسوں کے تیل کی آفادیت کے بارے میں بات کریں گے اور یہ جانیں گے کہ کیسے سرسوں کا تیل ہمیں مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
دنیا میں سب سے پرانی طب چائنیز ہے اسکے بعد ایجیپشن اورپھر انڈین طب آتی ہے۔ اور ان تمام طب میں سرسوں کا تیل کثیر تعداد میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ میڈیکل ایلوپیتھک سائنس سولویں صدی میں معروض وجود میں آئی جس میں سرسوں کے تیل سے متعلق کوئی تحقیق نہیں ہوئی۔سرسوں کے تیل کا ناف میں استعمال صدیوں سے چلاآرہا ہے جسکو چائنیز اور عربی لوگ استعمال کرتے آرہے ہیں۔ ناف جسے انگریزی میں امبیلیکل کورڈ کہا جاتا ہےزندگی کی وہ لائن ہے جو ماںاور بچے کے درمیان قائم ہوتی ہےاور اسی کورڈ کے ذریعے ماں کے پیٹ میں موجود بچے کو خوراک فراہم ہوتی ہے۔
ناف میں تیلوں کا استعمال ایک نیچرل ریمیڈی ہے ۔ ویسے تو سرسوں کے تیل کے بے شمار فوائدہیں مگر ناف میں سرسوں کے تیل کے استعمال سے آپ خود کو کن کن بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں یہ انتہائی سستہ اورآسان طریقہ کار ہے جس میں آپ سرسوں کے تیل کے دو قطرے اپنی ناف میں لگاتے ہیں جسکے نتیجے میں درج ذیل حیرت انگیزنتائج موصول ہوتے ہیں۔
1۔ یہ آنکھوں کی کمزوری کے لیے انتہائی مفید ہے۔
2۔ اگر کانوں میں سائیں سائیں کی آوازیں آتی ہوں تو اسکو دور کرنے کے لیے بھی ناف میں سرسوں کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے۔
3۔ اسکے علاوہ معدے کی خرابی، جوڑوں کا درد، خشک ہونٹ، پٹھوں کی کمزوری، جسمانی کمزوری، مردانہ کمزوری ، چکر آنا یا ایسی دوسری بہت سی بیماریاں جن کی لیے سرسوں کے تیل کا ناف میں استعمال کامیاب قرار دیا گیا ہے۔