لاہور ( نیوز ڈیسک) مورخہ 10 فروری کو سرکاری ملازمین اور حکومت کے درمیان معاملات خراب ہوئے، لیکن حکومت نے سرکاری ملازمین کے خلاف کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
تفصیلات کے مطابق، مورخہ 10 فروری 2021 کو صوبائی حکومت پنجاب نے نوٹیفیکیشن جاری کیا، جس میں پنجاب میں موجود تمام سرکاری ملازمین کو انتباہ کیا گیا کہ دفتروں میں سے ملازمین کوئی بھی غیر حاضر نا ہو، کیونکہ ملازمین کی غیر حاضری کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سمجھا جا رہا ہے۔
ملازمین کی غیر حاضری کو روکنے کے لئے ایس اینڈ جی اے ڈی کے ڈپٹی سیکرٹری حافظ عرفان حمید کو فوکل پرسن بنایا گیا ہے تاکہ انہیں ملازمین کی غیر حاضری کی بارے میں بروقت اطلاع دے کر کاروائی بروئے کار لائی جائے۔
آپ کو بتاتے چلیں یہ افسران بالا وہ لوگ ہیں، جنہیں نے راتوں رات 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس منظور کروایا تھا اور کسی کو خبر بھی نہیں ہوئی تھی۔ جبکہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافوں کی صورت میں ان کے پیٹ میں مڑور اٹھ رہے ہیں۔
مزید یہ بات بھی قابل غور ہے کہ حکومت نے انسانی حقوق کو پس پشت رکھ کر یہ نوٹیفیکیشن کیا، جس پر جتنی بھی تنقید کی جائے کم ہے۔