دوپہر کے کھانے کے بعد، رسول اللہ ﷺ نے ایسا کیا عمل بتایا؟ جس سے آپ کی صحت کبھی خراب نہیں ہو گی۔
اکثر اس بارے میں سوال کیا جاتا ہے کہ کیاحضور پاک ﷺ کا یہ معمول تھا کہ صبح کا ناشتہ فرماتے پھر رات کو کھانا کھاتے تھے؟
دوپہر کے کھانے کے بعد، رسول اللہ ﷺ نے ایسا کیا عمل بتایا؟ جس سے آپ کی صحت کبھی خراب نہیں ہو گی۔
اکثر اس بارے میں سوال کیا جاتا ہے کہ کیاحضور پاک ﷺ کا یہ معمول تھا کہ صبح کا ناشتہ فرماتے پھر رات کو کھانا کھاتے تھے؟
تو اس کے جواب میں معلوم ہوتا یے آپ ﷺ دوپہر کو بھی یقیناً کھانا کھاتے تھے۔ کیونکہ اس کی دلیل اس بات سے ملتی ہے اگر دوپہر کے کھانے کو چھوڑ دے تو قیلولہ کہاں گیا؟ کیونکہ قیلولہ کی تلقین احادیث میں بھی ملتی ہے۔
دنیا میں آج میں پاور نیپ کی بات کی جاتی ہے، جو کہ دینا کے بڑی بڑٰی کمپنیز کے لوگ لنچ کے بعد آفس کا دروازہ بند کر کے پاور نیپ لیتے ہیں۔ جسے در حقیقت قیلولہ کہاں جاتا ہے۔
جبکہ قیلولہ تو آج سے چودہ سو سال پہلے اللہ کا نافذ کیا گیا حکم ہے۔
جب نیپولین سے پوچھا گیا کہ تم لوگ اتنی فتوحات کیسے کرتے ہوتو انہوں نے بتا یا کہ ووہ پیغمبر اسلام ﷺ کے احکامات کی تعمیل کرتا ہے اور گھوڑے کی پیٹھ پر بھی قیلولہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کیونکہ اس قیلولہ سے ایک آدمی کے دو بن جاتے ہیں دو کے چار اگر میری فوج 3000 افراد پر مشتمل ہے تو ان کی طاقت 6000 افراد جتنی ہو جائے گی۔
قیلولہ انسان کو revital کردیتا ہے energy کو revive کردیتا ہے۔ جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو ہمیں تمام کمیکلز کی وہ کنسنڑیشن چاہیے، جو کھانا ہضم کرنے میں مددگار بنتے ہیں۔ جب وہ کیمیکلز مکمل ہو نگے تو لازماً ہاضمے کا نظام درست ہوجائے گا۔ اس لئے کہتے ہے کہ کھانا کھاؤ اس اہتمام کے ساتھ کے تمہارے ہر ایک دانت کو پتہ چلے کہ تم کھانا کھا رہے ہو۔
“حضور پاکﷺ کے حکم کے مطابق کھانا خوب چبا کر کھاؤ”
چونکہ موجودہ دور میں سائنس کی تحقیق کے مطابق ہر دانت کے ساتھ کسی نہ کسی کیمیکل کی انوالومنٹ ہے۔ جب ہم کھانا خوب چبا کر کھائینگے تووہ تمام کیمیکلز میرے معدے میں پیدا ہونگے، جس سے معدے کو کھانا ہضم کرنے میں آسانی ہو گی۔