ڈیرہ اسماعیل خان کے مضافاتی علاقے کُرائی کے قبرستان سے مردے نکالنے اور قبریں کھودنے کے واقعات معمول بن گئے ہیں۔ ان واقعات کی وجہ سے لوگ خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ دو بچوں کے جسد خاکی غائب ہوئے ان کے کفن اور ہڈیاں ملیں۔
تازہ دفن شدہ ایک خاتون کی قبر کھودی گئی مگر میت محفوظ رہی۔ پولیس نے اس قبرستان کا سرچ آپریشن کیا قبرستان کی غاروں کو کھودا گیا لیکن کسی جانور یا جانور نما انسان کے شواہد نہ مِل سکے۔
پولیس کے مطابق گیس کے باوجود کسی شخص یا جانور کو نہیں پکڑا جا سکا جو اس کام میں ملوث ہو۔ چند سال قبل ملحقہ ضلع بھکر میں دو انسانی مانس کھانے والے بھائیوں کو پکٹرا گیا، اس لئے لوگ پریشانی میں ہیں، جبکہ انتظامیہ کی طرف سے کوئی واضح موقف سامنے نہیں آجاتا۔ اس وجہ سے جعلی پیروں کا کاروبار چمک گیا ہے۔ لیکن تاحال اس راز سے متعلق کوئی بھی بات پتہ نہیں چلی کہ اس میں کون قصوروار ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق انتظامیہ کو اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے او ر اس شخص یا جانور کو منظر عام پر لائیں جو اس کام میں ملوث ہے۔