مفتی طارق مسعود نے بیوی کی بدصورت ہونے کے متعلق بتایا کہ کسی سے دوسری شادی کی وجہ پوچھی جائے تو بتاتے ہیں کہ پہلی بیوی خوبصورت نہیں یا پسند نہیں تو یہ فلسفہ غلط ہے
مفتی طارق مسعود نے بیوی کی بدصورت ہونے کے متعلق بتایا کہ کسی سے دوسری شادی کی وجہ پوچھی جائے تو بتاتے ہیں کہ پہلی بیوی خوبصورت نہیں یا پسند نہیں تو یہ فلسفہ غلط ہے
قرآن میں آیا ہے کہ تمہیں جو عورتیں پسند ہوں ان میں سے دو، تین یا چار سے شادی کر لو۔ لیکن جو پسند ہوں کیونکہ میاں بیوی کا رشتہ محبت کا رشتہ ہوتا ہے اگر پسندیدگی نہیں ہوگی تو انسان ایک دوسرے کے حقوق ادا نہیں کرتا۔
تو بدصورت عورتوں سے شادی کے متعلق بتایا کہ اس کی دو اشکال ہیں ایک تو یہ کچھ لوگوں کو خوبصورتی پسند آتی ہے لیکن ہر کوئی اس کو پا نہیں سکتا اس لئے ایسے لوگ اپنا معیا ر آہستہ آہستہ نیچے لاتے ہیں۔
دوسرا قرآن نے خوبصورت عورتوں سے شادی کا نہیں کہا جو پسند ہوں ان سے شادی کرنے کا کہا ہے۔ اور پسند صرف خوبصورتی کے لحاظ سے ہی نہیں کیا جاتا بلکہ کسی کو عادات کے لحاظ سے بھی پسند کیا جا سکتا ہے۔ بعض اوقات خاندان کی وجہ سے پسند کر لیتے ہیں۔ تا کہ آنے والی نسل خاندانی ہو۔
جیسے کہ عبداللہ بن جابرؓ نے ایک بیوہ خاتون سے نکاح کیا کہ میری چھوٹی بہنیں ہیں جن کو سنبھالنے کے لئے کسی میچور عورت سے نکاح کی ضرورت تھی۔ حضور ؐ نے حضرت خدیجہ ؓ سے نکاح کیا جنہوں نے حضورؐ کی مالی معاونت کی۔ تو اس لئے پسند کے معیار الگ الگ ہیں۔ کوئی شخص کسی یتیم لڑکی سے نکاح کر لے کہ قیامت کے روز اس کا اجر ملے گا۔