مفتی طارق صاحب نے بالوں کو مستقل سٹریٹ کروانے سے متعلق وضاحت کی کہ بالوں کو سیدھا کروانے کے میں کوئی قباحت نہیں ہے نہ ہی شریعت میں اس پر کوئی بات کی گئی ہے اس لئے یہ جائز ہے۔
مفتی طارق صاحب نے بالوں کو مستقل سٹریٹ کروانے سے متعلق وضاحت کی کہ بالوں کو سیدھا کروانے کے میں کوئی قباحت نہیں ہے نہ ہی شریعت میں اس پر کوئی بات کی گئی ہے اس لئے یہ جائز ہے۔
بوڑھی عورت پر عدت کیوں واجب ہے؟ کے حوالے سے مفتی صاحب نے بتایا کہ عورت بوڑھی ہو یا نابالغ بچی ہو نکاح کے بعد اس پر عدت اللہ کے حکم سے فرض ہے اس لئے حمل کا امکان ہو یا نہ ہو عدت واجب ہے طلاق کی صورت میں تین ماہ اور بیوہ ہونے کی صورت میں چار ماہ دس دن۔ بعض علماء نے حکمت بیان کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عورت کے دل میں شوہر کا احترام ڈالنے کے لئے یہ مدت مقر ر کی ہے ۔ کہ شوہر جیسی نعمت چھن جانے کی صورت میں وہ اتنی مدت سوگ میں رہے گی سوگ میں رہنے کا مطلب رونا دھونا نہیں ہے بلکہ وہ سجے سنورے گی نہیں گھر میں رہے گی کیونکہ عدت کی مدت میں نکاح حرام ہوتا ہے اس لئے وہ ایسا کوئی فعل نہیں کر سکتی جو دوسرے مردوں کو اس کی طرف راغب کرے۔
آج کل مختلف فرقوں میں الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے حمل کا پتہ چلا لیا جاتا ہے اگر حمل نہ ہو تو عدت کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی اس چیز کو مفتی طارق مسعود نے مکمل طور پر غلط ٹھہرایا ہے۔
قرآن کے حکم کے منافی کوئی بھی عمل قابل قبول نہیں ہے۔