مولانا مکی الحاجی سے سوال کیا گیا کہ اپنی بیوی سے آگےاور پیچھے دونوں سے جماع کر سکتا ہے؟ مولانا صاحب نے جواباً آنحضورؐ کا فرمان بیان کیا کہ جو آدمی عورت کو غلط استعمال کرتا ہے اس پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے۔
مولانا مکی الحاجی سے سوال کیا گیا کہ اپنی بیوی سے آگےاور پیچھے دونوں سے جماع کر سکتا ہے؟ مولانا صاحب نے جواباً آنحضورؐ کا فرمان بیان کیا کہ جو آدمی عورت کو غلط استعمال کرتا ہے اس پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے۔
مولانا صاحب نے بتایا کہ آج سے قریباً دس سال پہلے کوئی بھی اس مسئلے کے متعلق سوال نہیں کرتا تھا لیکن اب یہ سوال عام ہے اس کی وجہ معاشرے میں پھیلتی بے راہ روی ہے جو کہ سوشل میڈیا کی مرہون منت ہے۔ کل تک جو چیزیں سنیما گھروں میں دیکھتے تھے لوگ اب ان کے پاس موبائل ہے جس میں وہ جو مرضی جب مرضی دیکھ لیتے ہیں۔
اور پھر کچھ کتابوں میں ان چیزوں کو جائز کہا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ بے راہ روی کا شکار ہورہے ہیں وہ گناہ و ثواب کی تمیز نہیں کرتے۔ اس سلسلے میں حضورؐ نے واضع اس آدمی کو لعنتی کہا ہے۔ تو جو اس لعنت کا حق دار خود کو سمجھتا ہے وہ جو دل چاہے کرے۔
حدیث میں ہے کہ ایک آدمی نے انصاری لڑکی سے شادی کی۔ آدمی مہاجر تھا۔ ان کی شادی کے بعد خلوت میں جب آدمی نے بیوی سے مختلف طریقوں سے جماع کرنا چاہا تو بیوی بولی کہ ہمارے ہاں ایسے نہیں ہوتا ہم تو سونے کی حالت کی طرح ہم بستری کرتے ہیں۔ اس پر بحث ہوئی اور دونوں معاملہ لے حضورؐ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضورؐ نے فرمایا بس عورت کا پچھلا حصہ استعمال نہ کرو ۔ باقی کسی بھی طریقے سے ہمربستری کی جا سکتی ہے۔