مولانا طارق جمیل نے بیان کیا کہ ایک ایسی حدیث ہے جس پر عمل کرنے سے کرونا کا پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کہاں گیا۔
مولانا طارق جمیل نے بیان کیا کہ ایک ایسی حدیث ہے جس پر عمل کرنے سے کرونا کا پتہ بھی نہیں چلے گا کہ کہاں گیا۔
وہ حدیث یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : “چار باتیں مجھ سے لے لو پھر یہ دنیا بھی تمہاری ہے اور آخرت بھی تمہاری ہے، پھر تمہیں کوئی ٹیڑھی آنکھ سے نہ دیکھ سکے گا اور تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گااور رب کا سایہ تم پر چھا جائے گا۔”
وہ چار باتیں ہیں: “صدق و حدیث یعنی ہمیشہ سچ بولنا، جھوٹ نہ بولنا۔” مولانا صاحب کہتے ہیں کہ اگر ہمیں اللہ کے قریب کوئی مقام حاصل کرنا ہے تو ہمیں جھوٹ بولنا چھوڑ دینا چاہیے۔
پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : “حفظِ امانت کبھی کسی کو دھوکا نہ دینا۔” نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : “میرا امتی ہر گناہ کر سکتا ہے دو کبھی نہیں کرے گا وہ جھوٹ کبھی نہیں بولے گا اور دھوکہ کبھی نہیں دے گا۔” جھوٹ اور خیانت کے ساتھ کسی بھی آفت کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔
تیسرا فرمایا : “حسن خلیقت” اپنے اخلاق اچھے کرنا اور اخلاق کا سب سے اونچا مقام حیا ہے۔
مولانا صاحب کہتے ہیں سب سے زیادہ عذاب قومِ لوط پر آیا تھا کہ وہ بے حیائی کی تمام حدیں پار کر گئی تھی۔ اس قوم پر 5 عذاب آئے تھے۔
ڈنڈے کے زور سے انسان کو انسان نہیں بنایا جاسکتا جب تک انسان خود اپنے دل سے عہد نہ کر لے۔ مولانا طارق کہتے ہیں کہ قوم کو جھوٹ، بد دیانتی بے حیائی چھوڑ دینی چاہیے۔ کوئی بھی قوم یہ چیزیں ختم کر دے گی تو دنیا کی کوئی بھی طاقت ان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ سکے گی۔
چوتھی بات: ” عفیفتِ طعام” یعنی کھانے میں پاکیزگی۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : “جو انسان صبح سے شام تک رزق حلال کماتا ہے اس کے اس دن کے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔”
جو قوم جھوٹ، بد دیانتی، بے حیائی اور رزقِ حرام جیسی چیزیں قوم کو تباہ و برباد کر دیتی ہیں۔ اور کوئی قوم سچائی، دیانت داری، پاک دامنی اور رزقِ حلال پر مبنی ہوگی تو اللہ کا سایہ اس قوم پر چھا جائے گا ۔ اور کوئی بھی چیز اس قوم کو تباہ نہیں کر سکے گی۔