ایک شخص سٹوارٹ اپنی کمپنی کی فراہم کردہ رہائش گاہ میں اوپلاہوما کے شہر میں ایک فلیٹ میں رہائش پزیر تھا، چونکہ وہ اس فلیٹ میں تنہا رہتا تھا تو اس نے فیصلہ کیا کہ وہ دل لگانے کے لئے اپنے ساتھ ایک بلی بھی رکھے گا۔ وہ بے گھر بلیوں کے شیلٹر سے ایک بلی لے آیا۔ سٹوارٹ نے وہاں سے ایک بلی کو گود لے لیا۔ اس کو رفتہ رفتہ اپنی بلی سے اس قدر پیار ہو گیا کہ وہ آفس میں اس کو اپنے ساتھ لے جانے لگا۔
اس بلی کی آمد کے بعد وہاں کے لوگوں کو آفس کے دروازے پر ڈالر کیش نوٹس ملنا شروع ہوئے۔ پہلے پہل تو وہاں پر سب لوگ اس کو اتفاق سمجھتے رہے لیکن جب یہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے لگا تو ان سب کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔ معاملے کی کھوج لگانے سے سٹوارت کو پتا لگا کہ یہ کام بلی کا ہی ہو سکتا ہے، لیکن ان کی سمجھ میں یہ نہیں آ رہا تھا کہ آخر یہ بلی کیش کدھر سے لے کر آرہی ہے۔ معاملہ کی کھوج تک پہنچنے کے لئے انہوں نے کیمرہ کا سہارہ لیا، تجربے کے طور پر انہوں نے اپنے آفس کے اندر سے ایک نوٹ باہر دھکیلا اور وہ حیران ہو گئے یہ دیکھ کر جب بلی نے ایک سیکنڈ ضایع کیے بغیر وہ نوٹ اپنے پنجوں میں پکڑا۔ اور وہ نوٹ لا کر سٹورٹ کے آفس کے دروازے کے باہر رکھ دیا۔
کیمرہ فوٹیج کا جائزہ لیا گیا تو پتا لگا کہ دراصل لوگ یہاں سے گزرتے ہوئے اس پیاری بلی کو دیکھتے تھے اس کے ساتھ کھیلتے تھے اور بعض شرارت کے انداز میں کوئی نوٹ دروازے سے تھوڑا سا اندر کرتے تو یہ بلی چھین کر وہ نوٹ اندر لے آتی۔
اس راز سے پردہ ہٹا تو ان سب کے دماغ میں ایک انوکھا منصوبہ آیا کہ کیوں نہ اس بلی کے ٹیلنٹ کو کسی اچھے کام میں استعمال کیا جائے ۔ چنانچہ انہوں نے آفس کے باہر یہ لکھ کر لگا دیا کہ آپ اس پیاری بلی کے ساتھ کھیلیے اس کو ایک ڈالر دیجیے اور آپ کا یہ ڈالر بے گھر افراد کو کھانا کھانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔