دیوارِ چین کے بارے میں حقائق:
دیوارِ چین کو انسانی ہاتھوں سے تعمیر کی گئی دنیا کی سب سے لمبی دیوار ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ دیوار اس قدرلمبی ہے کہ اس کی اصل لمبائی آج تک معلوم نہیں ہو سکی، اور ایک نئی تحقیق کے مطابق اس کی لمبائی 21 ہزار کلو میٹر بتائی گئی ہے۔
ہماری اس زمین کی گولائی 40 ہزار کلومیٹر ہے، یوں اگر دیوارِ چین کو سیدھا کیا جائے تو یہ آدھی دنیا تک پھیل جائے گی۔
دیوارِ چین دراصل صرف ایک دیوار نہیں بلکہ 16 کے قریب دیواروں کا ایک جال ہے، جسے پچھلے 2 ہزار سالوں میں مختلف ادوار میں تعمیر کیا جاتا رہا۔دیوار چین کا آغاز آج سے تقریباً 2 ہزار سال پہلے چائنہ کے پہلے بادشاہ چن شی وانگ نے کیا تھا۔
اس دیوار کو بنانے کا اصل مقصد شمال کی جانب سے آنے والے خانہ بدوش جنگی قبائلوں کو روکنا تھا۔ جو چائنہ میں لوٹ مار کر کے اپنے علاقوں میں واپس لوٹ جایا کرتے تھے۔
دیوارِ چین کو اژدھے کا سر اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ دور سے اس دیوار کو دیکھنے سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ دیوار کوئی اژدھا ہے جو پانی پی رہا ہے۔
اس دیوار کے درمیان میں نظر آنے والی سفیدی دراصل انسانی ہڈیاں نہیں بلکہ چاول کا وہ پیسٹ ہے جس کو اس کی تعمیر کے وقت استعمال کیا گیا تھا۔