پیر محمد عبد الوحید رضوی ایک قصہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ایک شخص تھا وہ کسی اللہ کے ولی کے پاس گیا اور کہا کے حضور میں بھی ولی بننا چاہتا ہوں۔ اللہ کے دوست مسکرا کر فرمانے لگے اور کہا کہ مسلمان ہو کے مسلمان رہ جانا اور پھر مسلم ہی اس دنیا سے چلے جانا، یہی بہت بڑی غنیمت ہے۔ ولایت تو نصیبوں کا کھیل ہے اور اللہ کے کرم نوازی کی بات ہے۔
اس شخص نے پھر سے پوچھا کہ حضور آپ مجھے بتائیں کہ ولی کیسے بنا جاتا ہے۔انہوں نے جواب دیا کہ کتنے ہی بتوں کو توڑ کرپھر جا کر کہیں ولایت نصیب ہوتی ہے۔
اس شخص نے یہ سن کر کہا کہ میں کوئی بت پرست تو نہیں ہوں حضور۔اللہ کے دوست نے کہا کہ ہاں ایک وہ بت ہے جو سامنے نظر آتا ہے اور کتنے ہی وہ بت ہیں جو ظر نہیں آتے۔ نفس کا دوست دنیا ہے، روح صنم درجاتَ اولیاء کی خواہش ہے، سر کا صنم قربتِ الٰہی کےعرفان کا خمار ہے اور خفی کا صنم مشاہدات و انواعِ کرامات کے پیچھے لگے رہنا ہے۔