رابی پیر زادہ جو کہ شوبز کی انڈسٹری چھوڑ کر دین کے ساتھ منسلک ہوگئی ہیں، انہوں نے فیس بک پر مردو کے حق میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جب سے نور مقدم کا کیس لوگوں کو پتہ چلا ہے، ایک طوفان سا ہے مردوں کے خلاف، عورتوں نے تو اس کیس کے بل بوتے پر مزید آذادی اور ڈھٹای کے الفاظ لکھنے شروع کر دئے۔ رابی کا کہنا تھا کہ کچھ مردوں نے اپنی ہی صنف کو آوارہ اور جانور کہا۔۔۔
اس پر انہوں نے اس صورت حال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بلکل غلط۔ ہے۔ ہمارے والد، شوہر، بھائ، بیٹے ہمارے محافظ ہیں۔ کسی ایک کے غلط ہونے سے ہم سب کو الزام نہیں دے سکتے۔ مرد کو اللہ نے عورت پر فضیلت دی ہے۔ میں سب مردوں کا احترام کرتی ہوں۔ یہ میرے دین نے سکھایا ہے۔
دوسرے طرف عورتوں کی آزادی کی حامی خواتین نے پھر سے احتجاج اور کپمئین شروع کردی ہے تاکہ عورتوں کو ان کی آزادی کا حق مل سکے۔
آپ کو بتاتے چلے کہ آزادی کی حامی خواتین آزادی کے نام پر اس حد تک چلی جاتی ہیں کہ وہ غیر اخلاقی، غیر سماجی اور مذہب کے خلاف بولنے لگ پڑتی ہیں۔