مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیرالرحمن سمیت بیٹوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ لاہور کے علاقے کینٹ میں مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیرالرحمان کو بیٹوں سمیت حفاظتی حصارِ میں
مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیرالرحمن سمیت بیٹوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ لاہور کے علاقے کینٹ میں مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیرالرحمان کو بیٹوں سمیت حفاظتی حصارِ میں
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے مفتی عزیرالرحمان پر فرد جرم عائد کردی، عدالت نے ملزم کے بیٹوں پر بھی فرد جرم عائد کردی، ملزم کے بیٹوں پر پر مدعی کو جان سے م، ار، نے کی دھمکی دینے کا الزام تھا۔
عدالت نے کیس کی سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہان کو طلب کرلیا۔لاہور میں مدرسے جامعہ منظورالاسلام سے منسلک مفتی عزیز الرحمن کی نازیبا ویڈیو لیک ہوئی تھی
، جس میں وہ بچے کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے دکھائی دیئے، جس کے بعد پولیس نے بدفعلی کا شکار ہونے والے نوجوان صابر شاہ کی درخواست پر مفتی عزیز الرحمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،
ایف آئی آرکے متن کے مطابق نوجوان صابر شاہ کو جان سے م، ار، نے کی دھمکیاں دی گئیں جس پرپولیس نے مقدمہ میں بدفعلی کرنے اور جان سے م، ار، نے کی دفعات درج کیں۔انویسٹی گیشن شمالی چھاؤنی پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو گرفتار کرلیا
۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد مفتی عزیز الرحمان لاہور سے دوسرے شہر فرار ہوگئے تھے، پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو میانوالی سے گرفتار کیا۔ جب کہ انویسٹی گیشن پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کے دو بیٹوں کو بھی گرفتار کرلیا۔