لاہور (اعتماد نیوز ویب ڈیسک) نامور کالم نگار عطاالرحمٰن (نئی بات ) اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔حالات نے یک دم ایسا رخ اختیار کر لیا ہے کہ سول حکومت اور فوجی قیادت ایک دوسرے کے سامنے کھڑی نظر آتی ہیں …… دونوں پارٹیاں اپنی اپنی بات منوانے پر ڈٹ گئی ہیں …… لوگ حیران ہیں ایسی تعیناتی پہلی مرتبہ تو نہیں ہو رہی۔
دنیا کے دیگر ممالک نہ پاکستان میں بڑے نامی گرامی لوگ ڈی جی ’آئی ایس آئی‘ رہے ہیں …… جنرل حمید گل کو کون نہیں جانتا ان کے علاوہ درجن سے زیادہ ایسی شخصیات ہوں گی جن کی تعیناتی ہوئی پھر انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا بھی دیا گیا کوئی شور نہیں برپا ہوا……
آخر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کون سے ایسے سرخاب کے پَر لگے ہوئے ہیں اور کراچی کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم ایس اعجاز کے ریکارڈ میں کون سے نقائص پائے جاتے ہیں کہ پہلے کی تبدیلی اور اس کی جگہ دوسرے کی تعیناتی نے عمران حکومت کے درودیوار ہلا کر رکھ دیئے ہیں، بھونچال سا آ گیا ہے، پھر ایسا معلوم ہونے لگا کہ ورلڈکپ جیتنے والے کھلاڑی کی حکومت کی مدت پوری کرنے کا سارا انحصار ہی اس بات پر ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اپنے عہدے پر برقرار رہتے ہوئے خدمات سرانجام دیتے رہیں ……