نیا پاکستان قومی صحت کارڈ سے 10 لاکھ روپے تک فائدہ اُٹھانے کے لئے، یہ 6 ضروری اقدامات فوراً کریں، ورنہ پھر نا کہنا ہے کہ حکومت کی غلطی ہے۔

    لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخواہ کے بعد، اب صوبہ پنجاب میں مقیم تمام خاندانوں کو حکومت کی طرف سے پاکستان قومی صحت کارڈ دیا جائیگا۔

     

     

    Advertisement

    جس کے تحت 10 لاکھ روپے تک صحت کی مد میں خاندان کو دیئے جائینگے۔ جبکہ خاندان کے سربراہ کا شناختی کارڈ نمبر ہے ان کا صحت کارڈ نمبر ہوگا۔

     

     

    Advertisement

    حکومت کی طرف سے ہدایات جاری کی گئی ہے، جس کے تحت درج ذیل 6 اقدام کو فوری طور پر مکمل کرنا ضروری ہے۔ پہلے نمبر پر نادرا کے ریکارڈ کے مطابق، ایک شادی شدہ مرد، اُس کی بیوی اور اس کے غیر شادی شدہ بچے ایک خاندان تصور کئے جائینگے۔

     

     

    Advertisement

    دوسرے نمبر پر، نادرا سے جلد از جلد اپنا شناختی کارڈ بنوائیں یا درست کوائف کے ساتھ تجدید کراوئیں۔

     

     

    Advertisement

    تیسرے نمبر پر اپنا اور اپنی زوجہ کی ازدواجی حیثیت کا اندراج نادرا کے ریکارڈ میں ضرور کروائیں۔

     

     

    Advertisement

    چوتھے نمبر پر اپنے 18 سال سے کم عمر بچوں کا “ب فارم” اور 18 سال سے زائد عمر کے افراد اپنا شناختی کارڈ فوراً بنوائیں۔

     

     

    Advertisement

    پانچویں نمبر پر اپنے تمام کوائف مثلاً شادی، پیدائش، وفات اور مستقل و موجودہ پتہ وغیرہ کا نادرا ریکارڈ میں درست اندارج یقینی بنائیں تاکہ آپ اور آپ کے خاندان کے تمام افراد پاکستان قومی صحت کارڈ کی سہولت سے فائدہ اُٹھا سکے۔

     

     

    Advertisement

    چھٹے نمبر پر، نیا پاکستان قومی صحت کارڈ صرف خاندان کے سربراہ کو جاری کیا جائے گا، جس سے نادرا کے ریکارڈ کے مطابق خاندان کے باقی تمام افراد بھی مستفید ہو سکیں گے۔

     

     

    Advertisement

    آپ کو بتاتے چلے کہ یکم جنوری 2022 سے لاہور ڈویژن کے تمام اضلاع لاہور، قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے مقیم لوگوں کو پہلے مرحلے میں صحت کارڈ جاری کیا جائے گا۔

     

     

    Advertisement

    یار رہے کہ بیوہ ہونے کی صورت میں، بیوہ خاتون اور اس کے غیر شادی شدہ بچے خاندان تصور کئے جائینگے۔

     

     

    Advertisement

    اسی طرح طلاق یافتہ عورت ہونے کی صورت میں، ملطقہ خاتون اور اسکے غیر شادی شدہ بچے خاندان تصور ہونگے، جبکہ خاتون خاندان کی سربراہ تصور ہوگی۔

     

     

    Advertisement

     

     

    Advertisement

     

     

    Advertisement