دنیا کا سب سے بدبودار اور مہنگا ترین پھل، جسے عوامی مقامات پر کھانے کی بھی اجازت نہیں
اور اگر بات کی جائے اس پھل کی بدبو کی تو اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی بدبو گلے سڑے پیاز، تارپین اور گندے نالوں سے نکلنے والے پانی کی بدبو جیسی ہوتی ہے۔ اس کے بدبودار ہونے کی وجہ سے ساؤتھ ایشیا میں اسے ہوٹلوں، پبلک ٹرانسپورٹ، ہوائی جہازوں میں ساتھ لے جانے اور کھانے پر پابندی ہے۔
انڈونیشیا میں مسافروں کی شکایت پر ایک جہاز کو گراؤنڈ کرنا پڑا کیونکہ اس میں ڈورین کی بڑی تعداد لے جائی جارہی تھی۔ آسٹریلیا کی ایک یونیورسٹی کو ایمرجنسی خالی کروانا پڑا کیونکہ وہاں خراب ڈوریں کی بدبو آ رہی تھی اور اسے کوئی زہریلی گیس سمجھ لیا گیا تھا۔