دنیا کا سب سے بدبودار اور مہنگا ترین پھل، جسے عوامی مقامات پر کھانے کی بھی اجازت نہیں

    دنیا کا سب سے بد بو دار پھل۔۔۔۔۔۔ جسے عوامی مقامات پر کھانےکی اجازت نہیں

    ڈورین‘ کو دنیا کا سب سے بدبودار اور مہنگا ترین پھل مانا جاتا ہے۔’

    ملائیشیا، تھائی لینڈ ،چین اور ساؤتھ ایشیاء میں اس کی بہت سی قسمیں پائی جاتی ہیں۔ ڈورین کے درخت 25 سے50 میٹر تک لمبے ہوتے ہیں اور ان پر لگنے والا پھل 12 انچ تک لمبا ہو سکتا ہے ۔ کچھ علاقوں میں ڈوریں کو”پھلوں کا بادشاہ” بھی کہا جاتا ہے۔

    اس پھل کی ایک عام قسم کی قیمت 50 ڈالر سے 100 ڈالر کے درمیان ہوتی ہے

    Advertisement

    اور اگر بات کی جائے اس پھل کی بدبو کی تو اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی بدبو گلے سڑے پیاز، تارپین اور گندے نالوں سے نکلنے والے پانی کی بدبو جیسی ہوتی ہے۔ اس کے بدبودار ہونے کی وجہ سے ساؤتھ ایشیا میں اسے ہوٹلوں، پبلک ٹرانسپورٹ، ہوائی جہازوں میں ساتھ لے جانے اور کھانے پر پابندی ہے۔

    انڈونیشیا میں مسافروں کی شکایت پر ایک جہاز کو گراؤنڈ کرنا پڑا کیونکہ اس میں ڈورین کی بڑی تعداد لے جائی جارہی تھی۔ آسٹریلیا کی ایک یونیورسٹی کو ایمرجنسی خالی کروانا پڑا کیونکہ وہاں خراب ڈوریں کی بدبو آ رہی تھی اور اسے کوئی زہریلی گیس سمجھ لیا گیا تھا۔

    Advertisement

    کچھ ممالک جیسا کہ چین اور انڈونیشیا میں اسے بہت شوق سے کھایا جاتا ہے، اور اس کو میٹھی ڈشز میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    تھائی لینڈ میں پھلوں کا بادشاہ کہے جانے والے ڈورین کو2019 میں ایک نیلامی کے دوران 48 ہزار امریکی ڈالر میں فروخت کیا گیا۔

    Advertisement