جعلی خط کو تشہیر کرنے پر حامد میر تنقید کا نشانہ۔
جعلی خط کو تشہیر کرنے پر حامد میر تنقید کا نشانہ۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) مسلم لیگ ن کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ حامد میر نے جانبدار ہونے کی حد کر دی اور ایک خط شئیر کیا جس میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی اپنے سفیر پر برہم ہو رہے ہیں کہ انھوں نے امریکی وزیراعظم سے تاحال رابطہ نہیں کروایا۔ حامد میر نے اس خط کے ساتھ ایک پیغام بھی تحریر کیا کہ بس وائٹ ہاوس سے ایک فون کال کا سوال ہے بابا۔
بعدا زاں اس خط کو مسلم لیگ ن کے مزید حمایتی صحافیوں نے شائع کیا ۔ اور اس خط کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کو مزید تنقید کا نشانہ بنایا۔ جب اس خط کے متعلق تحقیق کی گئی تو ثابت ہوا کہ یہ خط جعلی تھا۔ خط کبھی بھی شاہ محمود قریشی نے تحریر نہیں کروایا۔ نہ ہی ایسا رابطہ بنانے کا کہا گیا ہے۔
خط کے جعلی ہونے کے بعد سے صارفین نے حامد میر کے ساتھ ساتھ اور بھی صحافیوں کو تنقید کا نشانہ بنا یا ۔ حامد میر اور دیگر صحافیوں کے ایسے اقدام کے بعد صارفین کی جانب سے آزاد صحافت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ آزادی صحافت کا یہ مطلب قطعی نہیں کہ آپ عوام کے جذبات کے ساتھ کھیلیں۔
اگر عوام پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹ میں کھڑی ہے تو آپ کو کھلے دل اور ذہن سے تسلیم کرنا چاہیے۔ حامد میر نے تنقید کے بعد اس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کر دیا ۔