اگر ہم ڈیم بنانے پر دھیان دیتے تو آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی ۔
اگر ہم ڈیم بنانے پر دھیان دیتے تو آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی ۔
عمران خان
ڈیرہ اسماعیل خان میں چئیر مین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کی صورتحال پر قابو پانے کی ایک ہی صورت ہے کہ ملک میں ڈیم تعمیر کیے جائیں ۔
اس طرح سیلاب کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے آج اگر پاکستان کے پاس ڈیم ہوتے تو سیلابی پانی کے نقصانات کی بجائے آج پاکستان خوشحال ہوتا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب متاثریں کیمپ کا دورہ کرتے ہوئے بھی سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان سندھ اور بلوچستان کو پہنچایا ہے ۔
متاثرہ علاقوں میں سیلاب کے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگایا جائے تو 2010 میں آئے سیلاب کے بھی اتنے نقصانات نہیں دیکھنے میں آئے ۔ جتنے آج کے سیلاب کے آئے ہیں۔
سیلاب کے نقصانات سے بچنے کا واحد حل صرف یہی ہے کہ ملک میں چھوٹے اوربڑ ے ڈیم تعمیر کیے جائیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ڈیم تعمیر کر کے بارش کے پانی کو قیمتی اثاثہ بنایا جا سکتا ہے ۔
میں نے اپنے دور حکومت میں دس ڈیمز بنانے کا پلان بنایا ہوا تھا ۔ متعلقہ انتظامیہ کو چاہیے کہ ہر متاثر شخص تک رسائی کو ممکن بنائے اور ان کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی ممکن کوشش کرۓ۔