پاکستانی حکام نے اپنے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو پورے ملک میں چینی سینوفرم ویکسین کے ٹیکے لگانا شروع کردیئے ہیں لیکن بدھ کے روز صحت کے حکام نے انتباہ کیا کہ یہ ویکسین 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں اور 18 سال سے کم عمر کے افراد کے لئے مناسب نہیں ہے،
اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو سینوفرم ویکسین نہیں دی جائے گی ان کو آکسفورڈ-آسٹرا زینیکا کی ویکسین AZD1222 کا ٹیکہ لگایا جائے گا۔
ایس پی ایم کے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ شاید بزرگ افراد کے لئے فائزر کی ویکسین سب سے موزوں آپشن ہے۔ آسٹر زینیکا کی ویکسین کوواکس (بین الاقوامی صحت اتحاد) کے توسط سے رواں ماہ پاکستان پہنچے گی جبکہ محدود تعداد میں فائزر کی ویکسین بھی اس سال مارچ میں دستیاب ہوگی۔
بزرگ افراد کے لیے دیگر مناسب ویکسینوں کے بارے میں سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ روسی ویکسین سپوتنک اور ایک اور چینی ویکسین کینسنینو جن کی آزمائش حال ہی میں پاکستان میں اختتام پزیر ہوچکی ہے بوڑھوں کو بھی قطرے پلانے کے لئے استعمال ہوسکتی ہے اور وہ جلد ہی ملک میں دستیاب ہوجائیں گی۔
متعدی امراض کے کچھ دیگر ماہر ماہرین نے بھی تصدیق کی ہے کہ عمر رسیدہ افراد میں حفاظتی اور افادیت کے اعداد و شمار کی کمی کی وجہ سے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے چینی ویکسین سائنو کی سفارش نہیں کی گئی تھی اور انہوں نے مزید کہا کہ بوڑھوں اور حاملہ خواتین پر افادیت کا تعین کرنے کے لئے اس کی آزمائش جاری ہے۔ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (اے کے یو ایچ) کے ایک متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر فیصل محمود نے کہا کہ اعداد و شمار زیر التواء ہونے کی وجہ سے 60 سال سے زیادہ عمر والوں کو سینوفرم ویکسین نہیں دی جاسکتی ہے۔