بل گیٹس کا شمار دنیا کی مشہور اور امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے جو کسی نا کسی انوکھے کام کرنے میں مصروف رہتے ہیں آج کل بل گیٹس نے ایک عجیب تجربہ کرنے کی ہامی بھر لی ہے، یہ تجربہ ہاورڈ یورنیورسٹی کے سائنسدان کر رہے ہیں اس کی مکمل فنڈنگ بل گیٹس کر رہے ہیں اور اس تجربے کو دو مین اخبارت میں شائع کیا گیا ہے۔
جس کی تفصیل کے مطابق یہ زمین کو ٹھنڈا کرنے جارہے ہیں، ان کا مقصد سورج کو ڈھانپنا ہے یا کچھ ایسا کرنا جس سے زمین ٹھنڈی رہے۔
جیسے بادلوں کی آمدورفت سے درجہ حرارت پر فرق پڑتا ہے۔ سردی اور گرمی کے موسم میں سورج کی ڈائریکشن پر فرق پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے زمین کے کچھ حصے پر سردی ہوتی ہیں اور کچھ حصے پر گرمی۔ تو زمین پر سورج کی وجہ سے حدت پیدا ہوتی ہے جو کہ گرمی کا باعث بنتی ہے۔
زمین کا درجہ حرارت لگاتار بڑھ رہا ہے۔ بل گیٹس نے اپنے سائنسدانوں کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ زمین کا درجہ حرارت چند صدیوں پیچھے لے جایا جائے جب گلوبل وارمنگ کم تھی اور زمین قدرے ٹھنڈی تھی۔
درجہ حرارت کو کم کرنے کے لئے وہ جو تجربہ کرنے جا رہے ہیں اس کا نام stratospheric control disturbance experiment ہے۔ اس طریقے میں یہ سورج کی حدت اور گرمی جو زمین کی طرف سے آرہی ہے تو اسکا رُخ ایک خاص سائنسی طریقے سے موڑیں گےاور اس کو ریفلیکٹ کریں گے۔ جیسے کہ روشنی جو ہے وہ شیشے یا کسی خاص مواد سے ٹکر ا کر واپس مُڑ جاتی ہے اسی طرح وہ زمین کے ارد گرد ایسی کوئی چیز بنانے جارہے ہیں جس سے سورج کی شعاعیں ساری تو نہیں لیکن کسی حد تک واپس لوٹ جائیں اور اسکی گرمی زمین تک نہیں پہنچے گی یا اس میں کا فی حد تک کمی ہو جائے گی۔
اس کے لئے یہ کیلشیم کاربونیٹ کا استعمال کریں گے، جس کا سائنسی نام caco3 ہے اس کو زمین سے بلندی پر لے جا کر چھوڑ دیں گے۔ پھر اس کی ایک تہہ زمین کے گرد بنائیں گے جس پر سورج کی روشنی پڑے گی تو روشنی کا ایک بڑا حصہ اس سے ٹکرا کر واپس لوٹ جائے گا جس کی وجہ سے زمین میں روشنی بھی کم آئے گی اور گرمی بھی۔