عورت پر ساس سسر کی خدمت ضروری ہے؟
یہ سوال آج کل ہمارے معاشرے میں توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ مولانا طارق مسعود سے بھی یہ سوال کیا گیا کہ کیا کسی لڑکی کو زبردستی ساس سسر کی خدمت پر مجبو ر کیا جا سکتا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہمارا معاشرہ ایسا ہے کہ یہاں لوگ مل جُل کر رہتے ہیں۔ نکاح نامے میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ ساس سسر کی خدمت کی جائے۔ لیکن جب ہم ایک گھر میں رہتے ہیں تو گھر کے بزرگوں کا احترام ہم پر بہر حال لازم ہے اور ان کی خدمت بھی بہر حال لازم ہے۔