فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق قرارداد پاس کرنے کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اس سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق قرارداد پاس کرنے کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اس سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن پارٹی نے پارلیمنٹ کے آج اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔ اس نے فیصلے کے بارے میں اپنے ممبران کو آگاہ کردیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی کے سینئر ممبروں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کیا کہ حکومت کالعدم مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدہ قومی اسمبلی میں نہیں لائی، حکومت نے سڑکوں پر کارروائی کی، پھر پابندی عائد، لوگوں کی جانوں کو نقصان پہنچا، 500 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، انٹرنیٹ بند ہوا، وزیر اعظم نے نیشنل اسمبلی میں کوئی بیان نہیں دیا، کسی بھی مرحلے پر اسمبلی کو اعتماد میں نہیں لیا۔ اب پی ٹی آئی نیشنل اسمبلی کے پیچھے چھپنا چاہتی ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ یہ گڑبڑ وزیر اعظم سے ہوئی ہے وہ اسے صاف کریں یا گھر جائیں۔
توقع ہے کہ حکومت فرانسیسی سفیر کی ملک بدر ہونے کے بارے میں ایک قرارداد پیش کرے گی۔
یہ اجلاس 22 اپریل (جمعرات) کی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا لیکن اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق حکومت نے مذہبی جماعت کے ساتھ حکومت کی بات چیت کے تناظر میں دو دن قبل اس میعاد کو دوبارہ طے کرلیا ہے۔