عقاب کے بچوں کا جب پرواز سیکھنے کا وقت آتا ہے تو ان کی ماں انہیں اٹھا کر 10000 فٹ کی بلندی پر لے جاتی ہیں پھر وہاں سے زمین کی طرف پھینک دیتی ہیں۔
عقاب کے بچوں کا جب پرواز سیکھنے کا وقت آتا ہے تو ان کی ماں انہیں اٹھا کر 10000 فٹ کی بلندی پر لے جاتی ہیں پھر وہاں سے زمین کی طرف پھینک دیتی ہیں۔
جب بچہ نیچے کی طرف گرتا ہے تو اپنے ننھے پر پھڑپھڑا کر اڑنے کی کوشش کرتا ہے ۔ بچہ اس اونچائی پر سہم کر اپنے پروں کو اور تیزی سے حرکت دیتا ہے اور اپنی کوشش کے بعد فضا میں اپنی نظریں گھوما کر اپنی ماں کو ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہے مگر ماں کہیں نظر نہیں آتی۔
اس لیے بچہ اپنی کوشش جاری رکھتا ہے مگر اس میں ناکام رہتا ہے، زمین کے عین قریب پہنچ جاتا ہے اور پھر ڈر سے اپنی آنکھیں بند کر لیتا ہے۔ لیکن اس کی ماں اس کے گرنے سے عین پہلے اسے دوبارہ دبوچ لیتی ہو اوت اسے دوبارہ گھونسلے میں پہنچا دیتی ہے۔
یہ عمل اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک بچہ بے خوفی سے اُڑنا سیکھ نہیں لیتا۔
مادہ عقاب اپنے ساتھی کے ساتھ ملن سے پہلے اس کی صلاحیتوں کو پرکھتی ہے، کسی نر عقاب سے ملن سے پہلے مادہ عقاب ایک پتھر انتہائی بلندی سے زمین پر پھینکتی ہے ۔
یہ نر عقاب کے لیے ایک چیلنج ہوتا ہے کہ وہ یہ پتھر پکڑ کر دکھائے۔ نر عقاب عمودی پرواز تیز رفتار میں کر کے پتھر دبوچ کر لے آتا ہے۔
مادہ عقاب یہ عمل اس وقت تک دہراتی رہتی ہے جب تک اسے اطمینان نہ ہو جائے کہ یہ نر اسے کھلانے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں۔