کرونا کی وجہ سے والدین کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ حکومت تمام سکولوں کو ہدایات جاری کریں کہ سکول فیس کو معاف کیا جائے۔
کرونا کی وجہ سے والدین کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ حکومت تمام سکولوں کو ہدایات جاری کریں کہ سکول فیس کو معاف کیا جائے۔
تاہم اس التجا پر عمل کرتے ہوئے، وفاقی وزیر تعلیم نے ہدایات جاری کہ اسلام آباد میں موجود سکولز، جو 8000 سے زیادہ فیس لے رہے ہیں، وہ سکولز 20 فیصد فیسوں میں کمی کرینگے۔ جبکہ اس نوٹیفیکیشن کا اطلاق صرف اسلام آباد میں موجود سکولوں پر ہوگا۔
حکومت کی طرف سے اس ہدایات پر والدین کے طرف سے سوال اُٹھایا گیا کہ باقی پاکستان کے سکولوں کو کس نے ہدایت دینی ہے فیسوں کو کم کرنے کی، جس کے جواب نے وزیر تعلیم نے منفرد انوکھا جواب دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا شعبہ صوبائی دائرہ اختیار میں آتا ہے اس لئے متعلقہ صوبے اس بارے میں آگاہ کرینگے کہ سکولوں کی فیس معاف ہوگی یا نہیں اور اگر ہو گی تو کتنے فیصد ہوگی؟
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب حکومت کا اپنا مفاد ہو تو پھر کوئی پابندی نہیں اب عوام کو ریلیف دینے کی باری آئی تو وفاق کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ کیا یہ انصاف ہیں؟