ہارون الرشید ایوب خان کے بارے میں بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میری زندگی میں سے غمگین ایّاموں میں سےایک غمگین ایّام ایوب خان کی وفات کا ہے۔
ہارون الرشید ایوب خان کے بارے میں بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میری زندگی میں سے غمگین ایّاموں میں سےایک غمگین ایّام ایوب خان کی وفات کا ہے۔
وہ اس لئے کہ تب ذولفقار علی بھٹو کی حکومت تھی اور حکم ہوا تھا کہ ایوب خان کی وفات کی خبر نشر نہیں کی جائے گی۔
اور اخبارات میں دوسرے صفحے پر پانچ یا چھ ستروں سے زائد کی خبر نہیں چھپے گی۔ ایوب خان نے گرین ریوولیوشن برپا کیا تھا۔ گندم میں بھی ایوب خان کا حصہ ہے، تربیلہ ڈیم اورمنگلہ ڈیم بھی ایوب خان نے بنایا تھا۔ صنعت کاری بھی ایوب خان نے کی۔ اگر ایوب خان کے دور میں صنعت کاری نہ ہوتی تو آج یہ ملک افغانستان جیسی حالت میں ہوتا یا غریب افریقی ملک کی مانند ہوتا۔
ایوب خان کے دور میں کہا جاتا تھا کہ کیلیفورنیا کے برابر کوئی ملک ترقی کر سکتا ہے تو وہ پاکستان ہے۔