چائے ایک چرواہے کی دریافت ہے جو اپنے جانوروں کو چرا رہا تھا۔ وہ اپنے جانوروں کو چرا رہا تھا جب اس کی نظر ایک نئے قسم کے پودے پر پڑی اور اس نے دریافت کیا کہ حرارت اور نمی کے ذریعے ان پتوں کے ذریعے نہایت ذائقہ دار مشروب تیار کیا جا سکتا ہے۔ ابتدا ءمیں چائے کے پتوں کو کہیں سبزی کے طور پر اور کہیں گندم کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا تھا۔
اب جہاں چائے کا دن بدن استعمال بڑھتا جا رہا ہے وہیں یہ بھی سوچا جاتا ہے کہ چائے صحت کے لئے بالکل ٹھیک نہیں۔ مگر ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق ریسرچرز کہتے ہیں کہ یہ مشروب صحت مند ہے۔ چائے میں کئی خوبیاں موجود ہیں اور یہ صحت کے لئے نہایت فائدہ مند ہوتی ہے۔ چائے سے تیزابیت ہر گز نہیں ہوتی۔
ابتدا میں برطانیہ چائے چین سے چاندی کے سکّوں کے عوض خریدا کرتا تھا، تاہم یہ سودا اس کو مہنگا پڑھنے لگا۔ اسی دوران اس نے چین کو چائے کے بدلے افیم دینے کی پیش کش کی جس کو چین نے قبول کر لیا۔ تاہم بہت جلد ہی اس تبادلے نے چینی شہریوں کی صحت پر بد ترین اثرات مرتب کرنا شروع کر دیے۔