الریاض (نیوز ڈیسک) گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک وڈیو شیئر کی گئی جو ایک عورت اور لڑکے کی درمیان شادی کی رسومات کے متعلق تھی۔ اور کہا یہ جا رہا تھا کہ یہ ارب پتی خاتون ساہو بنت عبداللہ المحبوب ہے اور ان کے ساتھ والا شخص اس کا دُلہا ہے اور یہ پہلے اس عورت کی گاڑی کا ڈرائیور تھا۔
اس خبر کے جھوٹا ہونے کا ثبوت یہ ہے کہ سعودی عرب کے مرد اور خواتین کو پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کی عورتوں کے ساتھ شادی کرنے کی اجازت نہیں، تو پھر کس طرح ایک عرب کی عورت کو پاکستان کے نوجوان سے شادی کرنے کی اجازت مل سکتی ہے؟