لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان میں ڈالر مسلسل بلند پرواز کے باعث مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیاں بھی متاثر، اتیار کرنے والی کمپنیوں نے بھی گاڑیوں کی قیمت میں 2 سے 5 لاکھ روپے فی گاڑی اضافہ کردیا ہے، جس سے عوام سر پکڑ کر بیٹھ گئی ہے۔
لاہور (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان میں ڈالر مسلسل بلند پرواز کے باعث مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیاں بھی متاثر، اتیار کرنے والی کمپنیوں نے بھی گاڑیوں کی قیمت میں 2 سے 5 لاکھ روپے فی گاڑی اضافہ کردیا ہے، جس سے عوام سر پکڑ کر بیٹھ گئی ہے۔
گاڑیوں کی کمپنی کی طرف سے بتایا جا رہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے قیمتیں بڑھنے کی وجہ بتایا جا رہا ہے۔ اس بارے میں بتاتے چلے کہ گاڑیوں کی قیمت میں اضافے سے پاکستان میں تیار ہونے والی سب سے چھوٹی گاڑی جس سے قیمت 17 لاکھ روپے تھی وہ بھی اس بڑھ کر زائد قیمت پر پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، بتایا جا رہا ہے کہ اس وجہ سے گاڑیوں کی خریداری عام شہریوں کی پہنچ سے دور ہوتی ہو گئی ہے۔ جبکہ شہریوں کو گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ ہی ایک اور بھی مافیہ ایکٹو ہو ہے وہ ہے گاڑیوں کے حصول کے لئے لاکھوں روپے آن بھی ادا کرنس پڑ رہا ہے۔
اس بارے میں جب کار ڈیلر ایسوسی ایشن کی رائے لی گئی تو پتہ چلتا ہے کہ مقامی سطح پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کی کمپنیوں نے اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے اور یہ اجارہ داری اسی صورت میں ٹوٹ سکتی ہے جب حکومت ملک میں یبرون ممالک سے گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندی اٹھا لے۔
جبکہ یہاں پر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کار ڈیلر ایسوسی ایشن ہی وہ لوگ ہیں جو کروڑوں روپے آن کی مد عوام سے چوس لیتے ہیں۔