عیسوی 606 میں جب سیلاب کی وجہ سے کعبہ کی تعمیر نو کی ضرورت محسوس کی گئی، تو اہل مکہ میں اس بات پر تنازعہ چھڑ گیا کہ حجر اسود کو خانہ کعبہ کی دیوار میں کونسا قبیلہ نصب کرے گا۔ ہر قبیلہ اس پتھر کو نصب کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتا تھا۔ لہذا طہ یہ پایا کہ اگلی صبح کا انتظار کیا جائے گا اور جو شخص سب سے پہلے حرم میں داخل ہو گا ا سے فیصلے کا حق دیا جائے گا۔ چنانچہ اگلے روز حرم میں داخل ہونے والے سب سے پہلے شخص کو دیکھ کر اہل مکہ پکار اٹھے کہ صادق اور امین ہی اس تنازعے کو حل کرے گا۔
مزید جانیے: خانہ کعبہ کی دیوار پر موجود درار کے بارے میں