مشہور و معروف اسلامی سکالر کی ایسی زبان شرمندگی کا باعث ہے۔
مشہور و معروف اسلامی سکالر کی ایسی زبان شرمندگی کا باعث ہے۔
ملک کے نامور اسلامی سکالر و سیاستدان عامر لیاقت حسین نے ٹوئٹر پر ایسی زبان استعمال کی کہ صارفین برہم ہو گئے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ٹھان لی ہے کہ وہ اپنے احترام و وعقیدت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکیں گے۔
کچھ عرصہ قبل وہ اپنی تیسری شادی کی وجہ سے خبروں میں رہے ہیں۔ تیسری شادی کے بعد انھوں نے تحریک انصا ف کے چئیر مین اور وزیراعظم پاکستان سے ناراضگی کا اظہار شروع کر دیا اس کے ساتھ ہی انھوں نے خاتون اول کو بھی نہیں بخشا۔ تمام تر ناخوشگواری کی وجہ خاتون اول کو قرار دیا۔
اسکے بعد سے انھوں نے تحریک انصاف کے اختتام کی بات کردی۔ لیکن اپنےا س بیان کی تردید انھوں خود کے ٹوئٹ کے ذریعے اس کی تردید کی ۔اور بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد کافی مسائل حل ہو گئے۔ اب دوبارہ سے انھوں نے ٹوئٹ کا کھیل کھیلا ہے ۔ اور اس مرتبہ زبان کا بھی لحاظ نہیں کیا۔
انھوں نے عمران خان کے ارد گرد پھرنے والوں کو نازیبا القابات سے نوازا ہے۔
اس کے بعد بھی انھوں نے بہت سے ٹوئٹ کیے ہیں اور کہا کہ مجھ پر جادو کیا گیا ہے میں وقفے وقفے سے بیمار ہو رہا ہوں۔
ذرا حالت سنبھل جائے تو سب کو بتاتا ہوں۔ صارفین کے مطابق عامر لیاقت جس عہدے پر ہیں اسلامی اسکالر ہیں تو یہ اللہ کا فضل ہے ہر کسی کو یہ عہدہ نصیب نہیں ہو تا۔ تو بات کرنے سے پہلے کم از کم اپنے الفاظ کو تول لیا کریں کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔
عامر لیاقت حسین کا یہ انداز ظاہر کر رہا ہے کہ کرئیر کے شروعات میں ان کی جو ویڈیوز جاری ہوئی تھی وہ ان کے اصلی ویڈیو تھیں۔ کسی نے ایڈٹینگ نہیں کی تھی۔ان ویڈیوز میں بھی یہ مختلف عالموں سے آف سکرین نازیبا گفتگو کرتے دکھائے گئے تھے۔