وفاقی حکومت کا ایسا سیاسی انتقام جس کی کوئی حد ہی مقرر نہیں۔
وفاقی حکومت کا ایسا سیاسی انتقام جس کی کوئی حد ہی مقرر نہیں۔
پاکستان ڈیمو کریٹو موومنٹ کے ذریعے مسلم لیگ ن نے اقتدار تو حاصل کر لیا لیکن عمران خان کی مقبولیت ہضم نہیں کر پارہی ۔
پاکستان کی عوام نے جس طرح عمران خان کا ساتھ دیا ہے اس میں وفاقی حکومت کے پیٹ مڑوڑ اُٹھ رہے ہیں۔ وہ ہر حربہ آزما رہے ہیں جس سے عمران خان کو لگامیں ڈال سکیں۔
عمران خان نے شہباز گل کے ساتھ پولیس کے ناروا سلوک کے بعد ایک ریلی نکالنے کی بات کی جس پر اسلام آباد میں 144 نافذ کر دی گئی
اور انتظامیہ کا کہنا تھا 5 سے زائد افراد جہاں نظر آ گئے تو ذمہ داری ہماری نہیں ہو گی لوگ گھروں میں رہیں۔ عمران خان کی کال پر گزشتہ روز ملک بھر میں احتجاج کیا گیا ۔
حکومت نے یہاں بھی بس نہیں کیا بلکہ عمران خان کی تقریر کو پیمر ا کے ذریعے نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی۔
اے آر وائی نیوز جو کہ اب تک عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا اور اس کی نشریات کو بند کر دیا گیا ۔ اس نے بھی عمران خان کی تقریر کو مکمل نشر نہیں کیا۔
پیمرا نے یہ موقف دیا ہے کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل الزامات لگا رہے ہیں اس لئے ان کی تقاریر امن کی صورتحال کے لئے اچھی نہیں ہیں۔
عمران خان کی تقاریر کو پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
لیکن یہ دور انٹر نیٹ کا ہے نیوز چینل ہی ذریعہ نہیں ہیں تقاریر دیکھنے کا بلکہ لوگ اور زیادہ پرجوش ہو کر جلسوں میں شرکت کریں گے۔