بہاولپور (اعتماد نیوز ڈیسک) آج سوشل میدیا پر “احسان کو انصاف دو” کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ چل رہا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک دکھی ماں اپنے بچے کی کہانی سُنا رہی ہے کہ کس طرح اسے اس دُنیا سے رخصت کیا گیا۔
بہاولپور (اعتماد نیوز ڈیسک) آج سوشل میدیا پر “احسان کو انصاف دو” کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ چل رہا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک دکھی ماں اپنے بچے کی کہانی سُنا رہی ہے کہ کس طرح اسے اس دُنیا سے رخصت کیا گیا۔
ویڈیو میں عورت نے بتایا کہ میرا نام شائنہ ہے، میں صادق آباد سے تعلق رکھتی ہو، میرا بیٹا احسان خالد، جسے پال کر میں بڑھا کیا، 4 اور 5 جون کی درمیانی شب کو اللہ یار والانہ، احمد یار والانہ اور اس کے ساتھیوں نے میرے بیٹے کو اُٹھایا اور اس کو خ تم کرکے نہر میں پھینک دیا۔
پھر صبح کو اعلان کیا کہ ہم نے تمہارے بیٹے کو باندھ کر نہر میں پھینک دیا ہے وہاں سے جا کر اس کا جسد خاکی نکال لے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے ساتھ ایک اعلیٰ عہدے دار سرکاری ملازم بھی شامل ہیں اور سبز نمبر پلیٹ والی گاڑی بھی اس معاملے میں استعمال ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ بہت بھاگ دوڑ کے بعد پولیس نے ایف آئی آڑ کاٹ لی اس کے بعد یہ کیس چلا اور کیس میں یہ لوگ نامزد بھی ہوئے۔ جس کے بعد ان لوگوں نے انویسٹیگیشن تبدیل کروائی اور وہاں سے یہ چھ لوگ معصوم ثابت ہو کر بری ہوگئے۔
جبکہ ایک شخص جو کہ ان کا بھائی اللہ یار والانہ وہ اندر تھا۔ اس کے بعد اب اس کی بھی ضمانت منظور ہوگئ ہیں۔
خاتون نے کہا میری درخواست ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب سے، چیف جسٹس سے اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے کے خدا کے لئے میری آواز سنے اور میرے بیٹے کے لئے انصاف کریں۔
میں ہر پلیٹ فارم پر گئی ہو، میں پی ایم پورٹل پر کمپلینٹ کی ہے، خود بھی پیش ہوتی رہی ہو، میڈیا پر بھی بار بار آئی ہو، خدا کے لئے میری آواز بنے میں چھے ماہ سے برداشت کر رہی ہو اب اور برداشت نہیں ہوتا۔